Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برکینا فاسو کی سیامی بچیوں کو علیحدہ کرنے کا آپریشن کامیاب

’یہ آپریشن پانچ مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور تقریباً 8 گھنٹے تک جاری رہے گا‘ ( فوٹو: سبق)
بورکینافاسو کے سیامی بچیوں’حویٰ اور خدیجہ‘ کی علیحدگی کا عمل کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق طبی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اس کامیابی کو سعودی عرب کے لیے ایک اور سنگ میل قرار دیا ہے۔
ایوان شاہی کے مشیراور طبی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کہاہے کہ ’سیامی بچوں کے لیے مخصوص پلیٹ فارم کے تحت ہم 62 ویں کامیابی کا جشن منا رہے ہیں‘۔
قبل ازیں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سعودی طبی ٹیم نے آج جمعرات کو برکینافاسوی سیامی جڑواں بچیوں حوى اور خدیجہ کی علیحدہ کرنے کا آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
ایوان شاہی کے مشیر اور سیامی جڑواں بچوں کی علیحدگی کے لیے سعودی طبی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے کہا ہے کہ ’برکینا فاسوی سیامی جڑواں بچیاں حوى اورخدیجہ رواں سال جولائی کے آغاز میں سعودی عرب پہنچی تھیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’کنگ عبداللہ سپیشلائزڈ چلڈرن ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد طبی ٹیم نے ان کا تفصیلی اور متعدد بار معائنہ کیا اور کئی مشاورتی اجلاس منعقد کئے۔
’معلوم ہوا کہ دونوں جڑواں بچیاں سینے کے نچلے حصے اور پیٹ سے جڑے ہوئے ہیں اور ان کے دل کے غشائی پردے، جگر اور آنتوں میں بھی اشتراک پایا جاتا ہے‘۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جڑواں بچیوں کے جسمانی اتصال کے پیش نظر طبی ٹیم نے فیصلہ کیا کہ پلاسٹک سرجری کے ماہرین کے ذریعے جلد کو پھیلانے کے لیے مخصوص غبارے لگائے جائیں تاکہ علیحدگی کے بعد خالی جگہ کو بند کرنا آسان ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ آپریشن پانچ مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور تقریباً 8 گھنٹے تک جاری رہے گا‘۔
’اس پیچیدہ سرجری میں 26 ماہرین، بشمول کنسلٹنٹس، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، نرسنگ اور تکنیکی عملہ حصہ لے رہا ہے، جن کا تعلق اینستھیزیا، اطفال، جراحی، پلاسٹک سرجری اور دیگر معاون طبی شعبوں سے ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ ’یہ ایک نہایت نازک نوعیت کا آپریشن ہے تاہم اللہ کے فضل سے اس کی کامیابی کا تناسب 80 فیصد سے زیادہ ہے‘۔

شیئر: