ایک امریکی کمپنی کے خلائی جہاز نے چاند پر کامیاب لینڈنگ کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فائرفلائی ایروسپیس کا بلیو گھوسٹ مشن 1 تاریخ کا دوسرا پرائیویٹ مشن ہے جو چاند پر اترا ہے۔
جب کہ چاند پر بالکل درست انداز میں لینڈنگ کرنے والا یہ پہلا مشن ہے۔
فائرفلائی ایروسپیس کا بلیو گھوسٹ مشن 1 خلانی جہاز امریکہ کے وقت کے مطابق صبح تین بج کر 34 منٹ پر مونس لیٹریل کے قریب نیچے اترا جو کہ چاند کے قریب شمال مشرق میں میئر کریسیئم میں آتش فشاں سے بنا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
-
نصف صدی بعد ایک بار پھر ’چاند پر جانے‘ کا ارادہ ہے: ناساNode ID: 859056
ٹیکساس کے شہر آسٹن میں موجود مشن کنٹرول ٹیم اس وقت خوشی سے سرشار ہو گئی جب فائرفلائی کے سی ای او جیسن کِم نے تصدیق کی کہ خلائی جہاز لینڈنگ کے وقت ’مستحکم اور سیدھا‘ تھا۔
یہ گزشتہ فروری میں چاند پر پہلی پرائیوٹ لینڈنگ کے بالکل برعکس تھا جو کہ وہاں پہنچنے پر گر گیا تھا او اس کی وجہ سے 1972 کے اپالو 17 مشن کے بعد پہلے امریکی مشن کی کامیابی کسی حد تک گہنا گئی تھی۔
ناسا کے سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ کے ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر نکی فاکس نے کہا’ہم چاند پر ہیں!‘
بلیو گھوسٹ کی پروگرام مینیجر رے ایلنس ورتھ نے لینڈنگ کی درستگی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ اپنے ہدف کے 100 میٹر کے اندر نیچے اتر گیا ہے۔

رے ایلنس ورتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم نے راستے میں خطرے سے بچنے کے دو طریقے اختیار کیے جس کے بعد ہمیں پتا چلا کہ ہمارے سافٹ ویئر نے بالکل ویسا ہی کام کیا، جیسا اسے کرنا چاہیے تھا۔‘
لینڈر کی ابتدائی تصاویر میں ایک ناہموار اور داغ دار سطح دکھائی دیتی ہے جس کی جانب بلیو گھوسٹ خودکار طریقے سے گیا۔
چاند پر لینڈنگ کے وقت ہزاروں میل فی گھنٹہ کی رفتار والے اس خلائی جہاز کی رفتار صرف 20 میٹر فی گھنٹہ ہو گئی تھی۔
اپالو 11 کے 95 سالہ خلانورد بز ایلڈرن اپنے گھر سے ہی ان یادگار لمحات کا حصہ بنے۔ اس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک ویڈیو کے ساتھ مبارک باد کا پیغام بھی پوسٹ کیا۔