ہم فلسطینیوں کے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کو یکسر مسترد کرتے ہیں: سعودی وزیر خارجہ
ہم فلسطینیوں کے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کو یکسر مسترد کرتے ہیں: سعودی وزیر خارجہ
منگل 4 مارچ 2025 23:04
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مسئلے کے دوریاستی حل پر زوردیا ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب فلسطینی عوام کے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کو یکسر مسترد کرتا ہے۔‘
قاہرہ میں عرب لیگ کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے مملکت کے واضح موقف کا اعادہ اور دوریاستی حل پر زوردیا۔
الاخباریہ اور ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی تعمیرِ نو کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کی ہرسطح پر جبری بے دخلی کی کوششوں کو مکمل طورپرمسترد کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ’ سعودی عرب، غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی سطح پرضمانتوں کا مطالبہ کرتا ہے جو علاقے کے استحکام اور فلسطینیوں کو درپیش مشکلات کے خاتمے میں معاون ہو۔‘
انہوں نے کہا’غزہ کی تعمیر نو اس وقت تک کی جانی چاہیے جب تک اس کےعوام علاقے میں رہیں۔ مملکت سلامتی اور استحکام کفو یقینی بنانے کےلیے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اٹھائی جانے والے اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینیوں کی ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی ہرطرح کی کوششوں اور منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا ’غزہ پٹی میں فلسطینیوں کو جن مصائب و مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے یہ اس امر کا متقاضی ہے کہ عالمی برادری مل کر اس مسئلے کا جامع حل تلاش کرے اور فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلوائے تاکہ وہ باعزت طریقے سے اپنی سرزمین پر باوقار انداز میں زندگی گزاریں۔‘
فلسطینیوں کی ہرسطح پر جبری بے دخلی کی کوششوں کومسترد کیا۔(فوٹو: ایس پی اے)
خطاب کے آخر میں کانفرنس کے حوالے سے مثبت نتائج کے حصول کی امید کا اظہار کیا تاکہ مسئلے کا جامع حل سامنے آئے اورمعصوم شہری پرامن انداز میں اپنی زندگی گزار سکیں۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غیرمعمولی عرب سربراہ کانفرنس میں سعودی وفد کی قیادت کی۔
وفد میں نائب وزیر خارجہ انجینئرولید الخریجی ، مشیر وزیر خارجہ برائے سیاسی امور شہزادہ مصعب بن محمد الفرحان ، مصر میں سعودی عرب کے سفیر اور عرب لیگ میں مملکت کے مستقل مندوب بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں عرب سربراہ کانفرنس میں جاری اعلامیہ میں مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے جن میں غزہ کی تعمیر نو کے بارے میں مصری منصوبے کی متفقہ منظوری دی گئی۔
غزہ میں امداد کی بندش کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی گئی۔(فوٹو: ایس پی اے)
عرب سربراہوں نے کانفرنس میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے دوریاستی حل کے نفاذ کے لیے عالمی اتحاد کی اہمیت پر زوردیا جسے سعودی عرب نے پیش کیا تھا۔
اعلامیے میں 6 ماہ تک غزہ کے انتظام کے لیے ٹیکنوکریٹ کمیٹی بنانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے زوردیا گیا کہ یہ کمیٹی دھڑے بندی کی بنیاد پر نہیں ہوگی بلکہ اس کا مقصد غزہ پٹی کے معاملات کو پیشہ ورانہ اور آزادانہ طریقے سے آگے لے جانا ہوگا۔
عرب رہنماوں نے جامع امن کے حصول کی ضرورت پر بھی زوردیا جو فلسطینی عوام کے تمام حقوق کا احاطہ کرتا ہو۔
اعلامیے میں غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی بندش کے حوالے سے حالیہ اسرائیلی فیصلے کی بھی مذمت کی گئی۔
کانفرنس نے فلسطینی عوام کے بہتر مستقبل کے لیے مصر اور اردن کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا جو فلسطینی پولیس کی از سرنو تنظیم کے حوالے سے کیے جا رہے ہیں۔