فلسطین پر جدہ میں او آئی سی کا غیرمعمولی اجلاس آج، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
نائب وزیراعظم کی او آئی سی کے اہم رکن ممالک کے ہم منصبوں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ (اے ایف پی)
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار آج جدہ میں فلسطین کی صورتحال پر ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق ’اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور اعلٰی حکام فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت، فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں اور ان کی نقل مکانی کے باعث بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘
اجلاس میں نائب وزیراعظم فلسطینیوں کے منصفانہ نصب العین کے لیے پاکستان کے اصولی موقف اور مستقل حمایت کا اعادہ کریں گے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے موقع پر نائب وزیراعظم کی او آئی سی کے اہم رکن ممالک کے ہم منصبوں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
او آئی سی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’یہ اجلاس بے دخل کرنے، الحاق، جارحیت اور تباہی کی پالیسیوں کو سختی سے مسترد کرنے پر زور دیتا ہے، اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ فلسطین کاز عالم اسلام کا مرکزی مسئلہ ہے۔‘
یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب عرب رہنماؤں نے غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے 53 ارب ڈالر کا منصوبہ پیش کیا، جو صدر ٹرمپ کے ’مشرق وسطیٰ رِیوی اَیرا‘ منصوبے کا جواب تھا۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے منگل کو کہا تھا کہ مصر نے فلسطینیوں کے تعاون سے اسرائیل اور غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد، غزہ کا انتظام چلانے کے لیے آزاد اور پیشہ ور فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دینے پر کام کیا ہے۔
بدھ کو ایکس پر ایک بیان میں وزیراعظم نے پاکستان کے اس مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ دو ریاستی حل سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، جس میں 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہو جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔‘
اسلام آباد اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھتا ہے، اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتا ہے۔