Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں نایاب پودے کی وجہ سے عالمی منصوبے کی جگہ تبدیل

’جب ولی عہد کو معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے فوراً منصوبے کی جگہ تبدیل کرنے کا حکم دے دیا‘ (
نیوم منفرد جغرافیائی اور قدرتی حسن سے مالا مال خطہ ہے جس میں گہرے نیلے سمندر، صاف و شفاف ساحل، دلکش صحرا اور بلند و بالا پہاڑ موجود ہیں۔
اس کی رنگ برنگی مرجانی چٹانیں، منفرد رنگ، سرسبز وادیاں جو سرسبز نخلستانوں سے بھری ہوئی ہیں، دل فریب سرخ ریت کے ٹیلے جو ہوا کے ساتھ اپنی شکل بدلتے ہیں اور عظیم پہاڑوں کے درمیان پھیلی ہوئی نہ ختم ہونے والی وادیاں، یہ سب کچھ اپنی مثال آپ ہیں۔
سعودی عرب نیوم میں اس متنوع اور مالا مال قدرتی ماحول کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور اس کو غیر معمولی حد تک بلند کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 اسی پس منظر میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس قدرتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے واضح اور دوٹوک ہدایات جاری کی ہیں۔
 اس کا عملی مظاہرہ ایک نایاب پودے کے حوالے سے سامنے آیا جس کی کہانی سعودی عرب کے وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے سنائی ہے۔
نایاب پودے کی کہانی
ایم بی سی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں میں شہزادہ عبدالعزیز الفیصل نے بتایا کہ نیوم میں ایک عالمی معیار کے سیاحتی تفریحی مقام کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن ماہرین کو معلوم ہوا کہ اس مخصوص پہاڑی علاقے میں ایک نایاب پودا پایا جاتا ہے جو دنیا میں کسی اور جگہ نہیں اگتا۔
 اس انکشاف نے ماہرین کو پیچیدہ صورت حال سے دوچار کر دیا۔
شہزادہ عبد العزیز الفیصل نے کہا ہے کہ ’جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو اس معاملے کا علم ہوا تو انہوں نے فوراً منصوبے کی جگہ تبدیل کرنے اور کسی دوسرے مقام پر تعمیر کا حکم دیا تاکہ اس نایاب پودے کو محفوظ رکھا جا سکے‘۔
’ یہ فیصلہ قدرتی ماحول کی حفاظت کے لیے ولی عہد کی گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے‘۔
نیوم میں قدرتی ماحول کا تحفظ
نیوم کی 95 فیصد زمین قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے مختص ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف مقامی باشندوں اور سیاحوں کو فائدہ پہنچانا ہے بلکہ حیاتیاتی تنوع کو بحال کرنا اور جنگلی حیات کو دوبارہ زندہ کرنا بھی شامل ہے۔
نیوم میں پائے جانے والے جانور اور پودے زمین اور سمندر کے ساتھ ہم آہنگی میں زندگی بسر کریں گے جہاں انہیں انسانوں کی مداخلت یا صحرا بننے کے عمل سے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔
نیوم اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہمیں ماحولیاتی تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنا چاہیے، حیاتیاتی تنوع کو محفوظ رکھنا چاہیے اور قدرتی وسائل کو بحال کرنا چاہیے کیونکہ نیوم ایک ایسا جدید اقدام ہے جو ہمارے سیارے کی صحت کو تیز رفتاری سے بحال اور مضبوط کرے گا۔
نایاب نباتات کا انکشاف
سعودی وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت نے نیوم میں نایاب نباتات کی دریافت اور رجسٹریشن کا اعلان کیا ہے۔
 یہ نایاب پودے دنیا بھر میں بہت کم پائے جاتے ہیں اور انتہائی محدود علاقوں میں نشوونما پاتے ہیں۔
نیوم میں گزشتہ دو سال اور 6 ماہ کے دوران 345 مقامی نباتاتی اقسام اور 28 عالمی سطح پر نایاب نباتات کی دستاویز بندی ہوئی ہے۔
ان میں سے 8 اقسام ایسی بھی ہیں جو پہلے سعودی عرب میں دریافت نہیں ہوئیں۔

شیئر: