Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فنکارہ کی تخلیقات جس میں ثقافت کا منفرد انداز ہے

فنکارہ کے سب سے قریبی فن پاروں میں جذباتی اہمیت کا اظہار ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی اور خلیجی ورثے  کے ساتھ ثقافتی عناصر کو منفرد اور تخلیقی انداز میں پیش کرنے والی  فنکارہ أسيل آل یعقوب کی تخلیقات میں روزمرہ زندگی کے لمحات کے ساتھ ماضی اور حال کے درمیان جدید امتزاج ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی فنکارہ نے بتایا ہے وہ ارد گرد کے ماحول کو بھرپور ویژول  کہانی کے طور پر دیکھتی ہیں اور ان کہانیوں کو فن پاروں میں تبدیل کرتی ہیں۔
ڈرائنگ اور پینٹنگ ہمیشہ سے أسيل الیعقوب کی زندگی کا اہم حصہ رہی ہیں، انہوں نے اپنے فن میں حقیقت پسندی سے تجریدی اور تاثراتی انداز کی طرف رخ کیا ہے۔
أسيل الیعقوب سعودی فنکاروں میں تغرید البغشی، زینب المحوزی، مروہ النجار اور بیان یاسین کا کام پسند کرتی ہیں جو اپنے فن میں ورثے کو اجاگر کرتے ہیں۔
سعودی آرٹسٹ نے بتایا ’وہ  دیگر فنکاروں کے کام کو بھی دیکھتی ہیں چاہے وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہو یا آرٹ نمائش میں اور اپنے خیالات کے ابتدائی خاکے بنا کر رنگوں اور مواد کے ساتھ تجربات کرتی ہیں۔‘
أسيل کو کسی چیز کی تفصیل سے منصوبہ بندی کرنا پسند نہیں وہ خود کو بے ساختہ پن میں مطمئن سمجھتی ہیں جس سے غیر متوقع عناصر ابھرتے ہیں اور ہر فن پارے میں منفرد اور مخصوص کردار نظر آتا ہے۔

فنکارہ کا مزید کہنا ہے ’میرا مقصد سعودی ثقافت اور اس کی دستاویزی حیثیت کو مضبوط کرنا ہے، جس کے لیے اکثر مختلف میڈیا تکنیک استعمال کرتی ہوں، مختلف مواد اور رنگوں کی تہیں بنا کر گہرائی اور منفرد بناوٹ پیدا کرتی ہوں۔
چہرے کی بناوٹ خاص طور پر ناک کے لیے ان کی دلچسپی نمایاں نظر آتی ہے ان کا کہنا ہے  ’مسلسل مشق نے میرے انداز کو نکھارنے میں مدد دی ہے۔ ‘

میرے فن کی سب سے منفرد خصوصیت کرداروں کی ناک ہوتی ہے کیونکہ یہ وہ پہلا عنصر ہے جو مجھے کسی بھی چہرے میں سب سے زیادہ متوجہ کرتا ہے۔
مختلف شکلوں کی ناک کی الگ شناخت اور خوبصورتی ہوتی ہے، اسی لیے میں اپنے پورٹریٹس میں اسے اجاگر کرنے سے لطف اندوز ہوتی ہوں۔

فنکارہ کے سب سے قریبی فن پاروں میں جذباتی اہمیت کا اظہار ہے ’خاندان‘ کے عنوان سے پورٹریٹ ان کے والدین کی تصویر کشی کرتا ہے جو محبت و خیال کا مظہر ہے، یہ فن پارہ میرے لیے جذباتی طور پر بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
چھ پینٹنگز کی سیریز کو ’خوشی کی رات‘ کا عنوان دیا گیا ہے جس مشرقی ریجن میں ہونے والی تقریبات کی عکاسی کی گئی ہے جو ان کے بچپن کی یادوں کو زندہ کرتا ہے۔

 

شیئر: