Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیخ محمد یونس، عالم، محد ث اور اسلاف کا نمونہ تھے، استاد مسجد نبوی شریف

جدہ- - - - -شہرہ آفاق ، دینی ، علمی ، فکری و تربیتی درسگاہ مظاہر علوم سہارنپور کے شیخ الحدیث مولانا محمد یونس جونپوری کے انتقال پرملال پر سعودی عرب میں مقیم پاک و ہند کے علماء و طلباء اور بعض سعودی عہدیداروں نے اظہار تعزیت کیا ہے۔ مسجد نبوی شریف کے استاد اور فقہی تعلیم کیلئے ادارہ فقہا کے سربراہ شیخ عامر بہجت نے اس سانحہ پر مولانا محمد یونس کو عالم ، محدث ، زاہد اور اسلاف کرام کا نمونہ کہہ کر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مظاہر علوم سہارنپور کے ذمہ داران ، اساتذہ اور طلباء کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ اس سانحہ پر آپ کو صبر دے ۔ شیخ الحدیث کی مغفرت فرمائے ،انہیں اپنی رحمت اور فضل و کرم سے نوازے ۔ انہیں جنت الفردوس میں مقام بلند عطا فرمائے اور مسلمانوں کو نعم البدل سے نوازے۔ معروف صحافی ، مصنف اور اسکالر مولانا طاہر القاسمی نے مولانا یونس کی وفات پر رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا یونس کی مقبولیت و محبوبیت پوری دنیا میں گھر کر گئی تھی۔ وہ عصر حاضر کی مخیر العقول غیر متنازعہ شخصیت بن کر علماء کی دنیا پر چھا گئے۔ پاکستان کے معروف عالم اور قراء ت سبعہ کے ماہر قاری رفیق نے مولانا یونس کی وفات کو برصغیر کے علماء و طلباء کے لئے ناقابل تلافی خسارے سے تعبیر کیا۔ دارالعلوم دیوبند کے سابق استاد اور جدہ کی ایک معروف مسجد کے امام و خطیب مولانا جنید قاسمی نے کہا کہ مولانا یونس جونپوری عصر حاضر میں حدیث اور علوم حدیث کا چلتا پھرتا انسائیکلو پیڈیا تھے۔ مولانا فخر الدین اعظمی ، مولانا عبدالباری قاسمی، مولانا شمشاد مظفر نگری، مولانا عابد ندوی اور سعودی عرب کے لوئی زمزمی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مولانا یونس کے شاگرد ان کے سرمائے اور حدیث و علوم حدیث کے حوالے سے ان کی خدمات اور علمی ورثے کی حفاظت کریں گے۔

شیئر: