Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مایاوتی راجیہ سبھا سے مستعفی

نئی دہلی- - - - -  بی ایس پی کی سربراہ مایا وتی نے منگل کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا ۔ ہاؤس میں دلتوں پر تشدد کیخلاف بولنے سے روکنے پر انہوں نے بطوراحتجاج استعفے دیا ہے ۔ آج جب راجیہ سبھا کا اجلاس شروع ہوا تو مایا وتی نے سہارنپور میں دلتوں پر تشدد اور ملک بھر میں کمزور طبقات و اقلیتوں پر حملوں نیز متعدد بے گناہ لوگوں کیخلاف آواز اٹھاتے ہوئے ہائوس میں واقعات کی تفصیلات پیش کرنا چاہی تو اجلاس کی اس وقت صدارت کرنے والے نائب چیئرمین پی جے کورین نے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ جتنا وقت مقرر کیا تھا وہ اب ختم ہو گیا لہٰذا وہ اپنی بات بند کر دیں جس پر وہ بھڑک اٹھیں اور ہائوس سے واک آئوٹ کر گئیں نیز الزام لگایا کہ انہیں بولنے سے روکا جا رہا ہے ۔ مایا وتی نے اپنا استعفیٰ راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری جو ملک کے نائب صدر جمہوریہ بھی ہیں روانہ کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب حکمراں پارٹی انہیں موقف پیش کرنے سے روک رہی ہے تو بہتر یہ ہو گا کہ وہ ہائوس سے مستعفی ہو جائیں ۔قبل ازیں ہائوس سے باہر نکل کر میڈیا سے بات چیت میں مایا وتی نے کہا کہ وہ راجیہ سبھا میں سماج کے کمزور طبقات کے بارے میں بات کرنا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں دلتوں ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لوگوں پر جس طرح تشدد ہو رہا ہے اور ان کو ہلاک کیا جا رہا ہے وہ یہ بات ہائوس میں پیش کر رہی تھیں کہ اچانک ہی انہیں اپنی بات پوری کرنے سے روک دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ اپنے لوگوں کی بات ہائوس میں نہیں رکھ سکتی ہیں تو پھر لعنت ہے ۔ اب انہیں ہائوس میں رہنے کا کوئی اختیار بھی نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے راجیہ سبھا سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ مجھے بولنے نہیں دیا جا رہا اور میری بات بھی نہیں سنی جا رہی ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے بھی مایا وتی کی بات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کو دلتوں ، کسانوں اور اقلیتوں کی لنچنگ کیلئے مینڈیٹ ملا ہے تو ہم اس سرکار کا کوئی ساتھ نہیں دے سکتے ۔دیگر جماعتوں کے ارکان نے بھی جہاں واک آئوٹ میں مایا وتی کا ساتھ دیا وہاں حکومت کے موقف پربھی شدید نکتہ چینی کی ۔ بی جے پی کے پارلیمانی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ مایا وتی نے چیئرمین کی توہین کی ہے لہٰذا انہیں معافی مانگنی چاہئے ۔

شیئر: