Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت ججوں کو مشکوک خطوط کے معاملے کی بھرپور تحقیقات کرائے گی: شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ ’بال اب سپریم کورٹ کے کورٹ میں ہے، ہم نے اپنی ذمہ داری ادا کی۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اعلٰی عدلیہ کے ججوں کو خطوط میں مشکوک پاؤڈر کے معاملے کی حکومت بھرپور تحقیقات کرائے گی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے ججز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے حکومت تیار تھی مگر معاملہ اب عدالت میں چلا گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے اس معاملے پر کل سماعت کی ہے۔ بال اب سپریم کورٹ کے کورٹ میں ہے، ہم نے اپنی ذمہ داری ادا کی۔‘
انہوں نے بتایا کہ تصدق جیلانی کی اجازت، مشاورت سے انکوائری کمیشن نوٹیفائی کیا۔ سپریم کورٹ میں ہوئی ملاقات کی روشنی میں کابینہ کی منظوری سے انکوائری کمیشن بنایا۔
یاد رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا طریقہ کار طے کرنے کے لیے تجاویز طلب کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
بدھ کو دوران سماعت چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ ایگزیکٹو کی طرف سے عدالتی امور میں مداخلت فوری طورپر بند کی جائے۔ کوئی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مزید بتایا کہ 1.1 ارب ڈالر کی قسط رواں مہینے آئی ایم ایف سے مل جائے گی۔ پی آئی اے کی نجکاری کے شیڈول پر مکمل عملدرآمد ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’معاشی استحکام سے ہی غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔‘

شیئر: