سعودی عرب ہمیشہ سے ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف رہا ہے ، عبداللہ المعلمی
اتوار 30 جولائی 2017 3:00
نیویارک ( واس ) اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ بن یحیی المعلمی نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہر قسم کی دہشتگردی کے سخت خلاف ہے ۔ ان تمام ممالک ، جماعتوں اور افراد کی بھی ہر طرح سے مذمت کرتے ہیں جو دہشتگردوں سے معاملات کرتے یا ان کے ساتھ ہمدردی رکھتے یا انکی کارروائیوں کو نظر انداز کرتے ہیں ۔ وہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ ایمبسڈر المعلمی نے اپنے خطاب میں مزید کہا مملکت سعودی عرب کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے لئے کی جانے والی کوششوں میں کسی قسم کی کمی نہیں ۔ سعودی عرب کا نظریہ ہمیشہ سے دہشتگردی کے خلاف رہا ہے ۔ ہم امن و سلامتی کے قائل ہیں اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ۔ ہم دہشتگردانہ تکفیری سوچ و فکر کے بھی سخت خلاف ہیں ۔ المعلمی نے اقوام متحد ہ کے سیکریٹری جنرل کا بھی شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ جب سے انہوںنے منصب سنبھالا ہے دہشتگردی کے خلاف انکی کاوش مثالی ہے ۔ اس حساس مسئلہ پر نئے سیکرٹری جنرل کی جانب سے خصوصی توجہ مبذول کرنے سے معاملات کا فی حد تک بہتر ہوئے ہیں اور رکن ممالک کو دہشتگردی کے خلاف کام کرنے کیلئے واضح میدان میسر آیا ۔ سفیر المعلمی نے اپنے خطاب میں مزید کہا اقوام متحدہ میں انسداد دہشتگردی کے شعبے کی کارکردگی مثالی ہے جوہم سب کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی کوششوں کے مثبت اثرات برآمد ہو رہے ہیں اس ضمن میں رکن ممالک کو مزید تعاون پیش کرنا چاہئے تاکہ دنیا کو اس اہم مسئلہ سے نکالا جاسکے ۔ المعلمی نے مزید کہا کہ دہشتگردی سے نمٹنا دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے لئے مستقل بنیادوں پرجامع انداز میں جدو جہد کی ضرورت ہے ۔ اس بارے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام ممالک مل کر اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے وسیع پیمانے پر حکمت عملی مرتب کریں تاکہ بہتر اور جامع نتائج برآمد ہوسکیں ۔ اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب ہمیشہ سے ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف رہا ہے اور اس عفریت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے کوشاں ہے ۔ ہم ہر ان افراد ، ممالک اور جماعتوں کے خلاف ہیں جو دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتے یا انکے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں ۔المعلمی نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ طویل المدتی ہے جسے محض امن عامہ نافذ کرنے والے اداروں تک محدودنہیں کیا جاسکتا بلکہ ہمیں اس فکری محاذ پر بھی اپنی کوششوں کو تیز کرنا ہو گا جو انتہائی اہم ہے ۔ اگر ہم دہشتگردی کی جڑ کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں فکری محاذپر بھر پور توجہ دینا ہو گی اس حوالے سے مملکت سعودی عرب نے امن عامہ کے اداروں کی کاوش کے ساتھ ساتھ فکری محاذ پر دہشتگردی کے عفریت سے نمٹنے کیلئے اپنی کوششوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔ اس حوالے سے مملکت میں سینٹرز قائم کئے گئے ہیں جہاں علمی دلائل کی روشنی میں بحث و مباحثہ کے ذریعے لوگوں کو حقیقت سے روشناس کیا جاتا ہے تاکہ گمراہ کن سوچ سے انہیں دور کرتے ہوئے درست اور مثبت خیالات کو اجاگر کیاجاسکے ۔