Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’چمکتا بھارت اور ترستا بھارت‘‘

نئی دہلی۔۔۔۔۔اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے ملک کی مشترکہ وراثت اورگنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اپوزیشن نے فرقہ پرست قوتوں کو شکست دینے اور آئین کی حفاظت کیلئے متحد ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔جنتا دل یونائٹیڈ کے باغی سینیئر رہنما شرد یادو کی جانب سے منعقد ’’مشترکہ وراثت بچاؤ‘‘کانفرنس میں کانگریس ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، راشٹریہ جنتا دل ، سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماج وادی پارٹی ، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں سمیت تمام اہم اپوزیشن جماعتوں نے ایک آواز میں مودی حکومت اور سنگھ پریوار کے خلاف متحد ہوکر ملک کی مشترکہ وراثت کو بچانے کی صدالگائی۔معاشرے کے تمام طبقوں خاص طور پر نوجوانوں سے آگے آنے کی اپیل کی۔اپوزیشن رہنماؤں نے الزام لگایا کہ آرایس ایس ملک کے آئین کو تبدیل کرکے اپنےنظریات کو  مسلط کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔شرد یادو نے کہا کہ ملک میں ہرطرف بے چینی کی فضا چھائی ہوئی ہے۔کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مودی پر الزام لگایا کہ انہوں نے پورے ملک میں خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے لیکن ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔حق اور سچ کی لڑائی کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کا مقابلہ کیا جاسکے ۔سیتارام یچوری نے کہا کہ آج سوال صرف انتخابات کا نہیں بلکہ آزادی کی لڑائی کی وراثت کو بچانے کا چیلنج ہے ۔انہوں نے مودی کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آج2قسم کے ہندوستان کی تعمیر ہورہی ہے۔ ایک امیر طبقے کیلئے ’’چمکتا بھارت‘‘اور دوسرا غریب لوگوں کیلئے ’’ترستا بھارت‘‘۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے اور سیکولر ہندو سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ این سی پی کے طارق انور نے اپوزیشن کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سچے دل سے کوشش کریں تو تصویر بدل سکتی ۔احمد پٹیل نے مودی حکومت پر جم کر برستے ہوئے کہا کہ آج ملک کی پانچ ہزار سال پرانی مشترکہ ثقافت کو خطرہ لاحق ہے اسے بچانے کیلئے ایکشن پلان تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: