جدہ میں نوجوال لڑکے اور لڑکیوں میں گھڑسواری کے شوق میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ شمالی ساحلی مقام پر بڑی تعداد میں لوگ گھڑ سواری کے لیے آتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے شمالی کورنیش کے ریتیلے میدان میں گھڑ سواری کرنے والی ایک نوجوان لڑکی نورہ الشھری سے اس شوق کے بارے میں دریافت کیا جس پر اس کا کہنا تھا کہ دو برس قبل گھڑسواری سیکھنے کے لیے باقاعدہ اسطبل میں ہفتہ وار کلاسیں شروع کیں ۔
الشھری کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی کلاسوں کے بعد عملی تربیت کا آغاز ہوا جس میں سواری کے دوران توازن برقرار رکھنے پر بہت توجہ دینی پڑی تاہم رفتہ رفتہ اس فن میں مہارت حاصل کرلی۔
ایک اور لڑکی سدیم عادل کا کہنا تھا کہ میرے والد نے مجھے اس جانب راغب کیا اور ان سے ملنے والی حوصلہ افزائی نے مجھے ماہر گھڑ سوار بنا دیا۔
انکا کہنا تھا کہ گھڑ سواری ایک بہترین ورزش بھی ہے جس سے نہ صرف خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ صحت بھی برقرار رہتی ہے ۔ ساحل کی کھلی اور تازہ ہوا میں گھڑ سواری کرنا ایک خواب تھا جو اب حقیقت بن چکا ہے۔