لندن ..... برطانیہ میں بددیانت ڈاکٹروں کی بھرمار نے تشویشناک صورت اختیار کرلی ہے اور ایسے ایسے انکشافات سامنے آئے ہیں کہ حیرت ہوتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بہت سے اسپتالوں میں کام کرنے والے جنرل پریکٹیشنرز نے کام کی زیادتی کے دوران اپنی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کیلئے ایسے مریضوں کی فہرست بھی تیار کرلی جن کا انہوں نے علاج کیا تھا تاہم ان مریضوں کاکوئی وجود نہیں تھا۔ صرف کارکردگی دکھانے کیلئے انہوں نے فہرست کی خانہ پری کی ، دیکھے جانے والے مریضوں کی تعداد بڑھا چڑھاکر ظاہر کی اور حد یہ کہ ایک ڈاکٹر نے ایسے ہی ایک فرضی مریض کا اندراج” مسٹر چوہا“ کے نام سے اپنے رجسٹرڈ میں کیا۔ تحقیقات سے پتہ لگایا گیاکہ ڈاکٹر اینڈریو تھامسن کے نام سے کام کرنے والے اس ڈاکٹر نے معاملے کی چھان بین کے دوران گزشتہ 5سالہ کارکردگی کا ریکارڈ پیش کیا جو اس قسم کے فرضی اور جعلی مریضوں سے بھرا ہوا تھا۔ یہ واقعہ مانچسٹر میں میڈیکل پریکٹیشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے قائم ٹریبونل میں سامنے آیا۔ ڈاکٹر تھامسن 1996ءکے میڈیکل گریجویٹ بتائے جاتے ہیں۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ڈینڈی کے علاقے میں کام کرنے والے یہ ڈاکٹر اپنے عہدے پر برقرار ہیں یا انہیں برطرف کردیا گیا۔