Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کم عمر لڑکیوں کی غیر ملکیوں سے شادی روکنے کیلئے نئے قوانین

    حیدرآباد۔۔۔۔ حیدرآباد میں غیر ملکی باشندوں کے ساتھ کم عمر لڑکیوں کی شادیوں پر قابو پانے اور قاضیوں کی من مانی پر روک لگانے کیلئے تلنگانہ کا محکمہ اقلیتی بہبود نئے قواعد تیارکررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دولہا دلہن کی عمر میں10 سال کا فرق ہونے پر کمشنر پولیس کی منظوری کو لازمی کردیاجائے گا۔ محکمہ کے ذمہ داروں نے بتایاہے کہ اس سلسلے میں قواعد تیارکئے گئے ہیں لیکن اس میں ترمیم اور ردوبدل کیلئے تبادلہ خیال کیاجارہاہے۔ اعلیٰ افسروں کا کہناہے کہ بہت جلد مشائخ اورعلماء کے ساتھ اجلاس طلب کیاجائے گا اور 12ستمبر کو اسمبلی کی اقلیتی بہبود کمیٹی کے اجلاس میں مسودہ پر تبادلہ خیال کیاجائے گاجس کے بعدہی اس کو حتمی شکل دی جائیگی۔ واضح رہے کہ1880کے قاضی ایکٹ کی وجہ سے غیر ملکیوں سے کم عمر کی لڑکیوں کی شادی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیاگیا۔ حیدرآبادمیں حالیہ چند دنوں میں معمر غیر ملکیوں کے ساتھ کم عمرلڑکیوں کی کنٹریکٹ کی شادیوں کے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے محکمہ کی جانب سے یہ قدم اٹھایا جارہا ہے۔

شیئر: