روہنگیا مسلمانوں کا انخلاباعث تشویش ہے، مودی
نوئیڈا۔۔۔۔۔۔۔۔وزیر اعظم نریندر مودی چین کے دورے کے بعد میانمار پہنچے جہاں دورے کے دوسرے دن ڈی فیکٹو وزیر اعظم آنگ سانگ سوچی سے ملاقات میں علاقائی و بین الاقوامی حالات پرتبادلہ خیال کیا۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ میراا تنا گرمجوشی سے استقبال ہوا ہےجس سے محسوس ہورہا ہے کہ میں اپنے ہی گھر میں ہوں۔آنگ سانگ سوچی کے ساتھ مشترکہ بیان میں کہا کہ امن و امان کی بحالی کیلئے آپ کو جن چیلنجوں کا سامنا ہےاس کا ہمیں احساس ہے۔ پڑوسی ملک ہونے کے باعث علاقائی تحفظ اور دفاعی شعبے میں مفادات مشترک ہیں لہذا ہمیں مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ وزیر اعظم نےکہا کہ میانمار میں امن و امان اور سالمیت کی بحالی کیلئے سبھی پارٹیاں اور تنظیمیں مل جل کر کام کریں ۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیاکہ ہندوستان آنیوالے میانمار کے تمام باشندوں کو ویزا مفت دیا جائیگا۔وزیر اعظم میانمار کے مختلف مقامات کا دورہ کرینگے اوروہ میانمار کے مقیم ہندوستانی باشندوں سے بھی ملاقات کرینگے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیامسلمانوں کا انخلا باعث تشویش ہے ۔ وزیر اعظم نے ہندوستانی جیلوں میں قید میانمار کے40 قیدیوں کی بھی رہائی کا اعلان کیا ۔