سیاح بیف کھانا چاہتے ہیں تو اپنے ملک میں کھاکرہندوستان آئیں،وزیر سیاحت
نئی دہلی۔۔۔۔۔۔مودی کابینہ میں وزیروں پر آر ایس ایس کا نظریہ کس طرح تھوپا جاتا ہے اس کی تازہ مثال مرکز کے نئے وزیر مملکت برائے سیاحت الفونس کننتھانم ہیں۔ ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں ہوا ہے جب انھوں نے کیرالہ میں بیف کی پابندی سے یہ کہتے ہوئے انکار کیا تھا کہ ’’کیرالا کے لوگ بیف کھاتے رہیں گے کیونکہ ملک میں کوئی فوڈ ایمرجنسی نہیں لگی ہوئی ہے۔‘‘ لیکن اب انھوں نے کیرالہ کے باشندوں کو تو چھوڑیئے باہر سے آنے والےسیاحوں کو بھی کیرالا میں بیف نہ کھانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اگرانہیں گوشت کھانا ہوتو اپنے ملک سے کھا کر کیرالا کی سیاحت کیلئے آئیں۔ الفونس نےاڈیشہ میں انڈین ایسو سی ایش آف ٹور آپریٹرس کے 33ویں سمیلن میں شرکت کے موقع پرصحافیوں کے سوال کے جواب میں سیاحوں کوہندوستان میں بیف نہ کھانے کا درس دیا۔ بیف پر پابندی کے سوال کے جواب میں الفونس نے کہا کہ ’’اگر وہ بیف کھانا چاہتے ہیں تو اپنے ملک میں کھا کر ہندوستان آئیں۔‘‘قابل ذکر ہے کہ 3 ستمبر کو مرکزی کابینہ میں شامل ہوئے الفونس نے 4 ستمبر کو ایک بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں بیف پر پابندی کے حق میں نہیں ہوں۔ کیرالہ میں لوگ بیف کھاتے رہیں گے، کسی کو کھانے سے کیوں روکا جائے گا، کیونکہ ملک میں کوئی فوڈ ایمرجنسی نہیں لگی ہوئی ہے۔‘‘