اسلام آباد... ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی معیشت کو بعض کامیابیوں کے باوجود سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ پالیسی ساز فیصلوں کی رفتار کم ہونے سے معاشی ترقی کا عمل متاثر ہوسکتا ہے۔ پاکستان کو مالیاتی اور بیرونی ادائیگیوں جیسے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔بجٹ خسارہ پورا کرنے کےلئے حکومت بینکوں اور نان بینکنگ سیکٹر سے قرضہ لے رہی ہے۔ بڑھتے ہوئے حکومتی اخراجات کے باعث بجٹ خسارہ پورا کرنا مشکل ہدف ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ جی ڈی پی میں کرنٹ اکاونٹ خسارے کا تناسب 4.2 فیصد تک پہنچ گیا۔ بیرون ملک سے ترسیلات زر میں 3 فیصد کمی ہوئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر 2ارب ڈالر کمی سے 16ارب 10کروڑ ڈالر ہوگئے جو 3.7 ماہ کی درآمدات کے بل کے برابر ہیں۔ سیکیورٹی کی بہتر صورتحال اور توانائی کی فراہمی میں بہتری آنے سے رواں مالی سال کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح 5.5 فی صد رہنے کی توقع ہے۔ اس ترقی میں بہتری کی وجہ سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی منصوبے ہیں۔