Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خوشی اور غمی کے ذریعے بندوں کی آزمائش ہوتی رہےگی، امام حرم

مکہ مکرمہ..... مسجد الحرام کے امام وخطیب شیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے واضح کیا ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ خوشی اور غمی دے کر بندوں کو آزماتا ہے۔ ماضی میں بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اس حوالے سے امتحان میں ڈالا ہے۔ اب بھی ڈال رہا ہے اور قیامت تک ابتلا ءکا سلسلہ جاری رکھے گا۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ تمام مسلمان صدقہ و خیرات اور اچھے بول بول کر دوزخ کے عذاب سے بچاﺅ کا اہتمام کریں۔ اللہ تعالیٰ نے جنت کے راستے کو آزمائشوں اور مشکلات و مسائل سے گھیر دیا ہے جبکہ دوزخ کا راستہ نفسانی خواہشات کی ترغیب سے سجا رکھا ہے۔ یقین رکھئے کہ نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی۔ گناہ کا ریکارڈ کبھی نہیں مٹتا۔ فیاض ذات ہمیشہ سے ہے ، ہمیشہ رہے گی، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ اللہ سے ملاقات حتمی امر ہے۔ اما حرم نے بتایا کہ ہماری دنیا کا کوئی بھی انسان ایسا نہیں جو دو حالتوں سے نہ گزرتا ہو۔ یا تو نعمتوں اور خوشیوں سے نہال کر دیا جاتا ہے یا نعمتیں چھین کر غمی ، افسردگی ، محرومی اور کسمپرسی کی حالت سے دوچار ہو جاتاہے۔ یہ سلسلہ ازل میں شروع ہوا تھا ابد تک جاری رہے گا۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں واضح کر چکا ہے کہ وہ انسانوں کو بدی اور بھلائی کی آزمائش میں ڈالتا رہے گا۔ کبھی خوشی ملے گی کبھی غم ملے گا۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نعمتیں عطا کر کے انسان کو اظہار تشکر کا موقع دیتا ہے او رمصائب میں مبتلا کر کے صبر و تحمل کا اجر کمانے کی راہ ہموار کرتا ہے۔ جو لوگ آزمائشوں پر صبر اور عمل صالح کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرما دیتا ہے اور انہیں بڑے اجر سے نوازے گا۔ اس اسلامی نظام کے تناظر میں سچا مومن ہر حال میں خوش رہتا ہے۔ خوشی ہو یا غم دونوں حالتوں میں اللہ تعالیٰ سے تقرب مرد مومن کی شان ہوتی ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے بندوں کو بہت ساری نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ دینی نعمتیں ، ایمانی بخششیں ، روحانی و اخلاقی عطیہ جات انمول ہیں۔ سب سے بڑی نعمت توحید و ایمان ، علم و بصیرت، دینی فقہ، اتحاد و اتفاق، الفت و مدوت اور قرآن و سنت سے گہری وابستگی کی صورت میں عطا کی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے بندوں کو دنیوی نعمتوں سے بھی نہال کر رکھا ہے۔ دینی نعمت ہو یا دنیاوی نعمت ہو دونوں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہیں۔ وہی دیتا ہے وہی لیتا ہے۔ اللہ نے ہمیں امن و امان کی عظیم نعمت عطا کر رکھی ہے۔ اس پر شکر واجب ہے۔ امام حرم نے توجہ دلائی کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم جو سید الانبیاءوالمرسلین اور خاتم الانبیاءتھے۔ وہ بھی آزمائشوں میں مبتلا کئے گئے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں سے کہا ہے کہ وہ آزمائش کو اپنے لئے شر کی بجائے خیر سمجھیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبدالباری الثبیتی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام نے بنی نو ع انسان کو امن وسلامتی اور اطمینان بخش زندگی کی نعمتیں عطا کر کے اعزاز بخشا ہے۔ اسلام جامع شریعت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو کامل شکل میں بنی نوع انسان کے حوالے کیا ہے۔ امام الثبیتی نے توجہ دلائی کہ اسلام نے نہ صرف یہ کہ متعدد باتوں اور سرگرمیوں کو جرم قرار دیا ہے اس نے پاکیزہ اقدار کی تعلیم اور اخلاقی شعور و آگہی کا درس دے کر معاشرے کو جرائم سے بچنے بلکہ بچے رہنے کا نظام بھی بخشا ہے۔ اسلامی شریعت نے حدود و قصاص اور تعزیرات کا نظام پورے معاشرے کے امن کی خاطر مقرر کیا ہے۔ امام الثبیتی نے بتایا کہ چھیڑ خانی اور آبروریزی بدترین جرم ہے۔ اس کے سنگین اثرات کا خمیازہ سب کو بھگتنا پڑتاہے۔ انہوں نے کہا کہ چھیڑ خانی کرنے اور معاشرے کے اخلاقی نظام سے کھلواڑ کرنے والوں کو عبرتناک سزا دینا شرعی حکم اور سماجی ضرورت ہے۔ چھیڑ خانی مختلف شکل و صورت میں کی جاتی ہے۔ بازاری زبان اور فحش کلمات سے اس کی شروعات ہوتی ہے۔ اسلامی شریعت نے اس کی بیخ کنی کیلئے واضح ہدایات دی ہیں۔سوشل میڈیا پر گندی ویڈیو کلپس پھیلانا بھی اسی ضمن میں آتاہے۔ سمجھدار لوگ اور ماہرین شریعت کا متفقہ خیال ہے کہ اس تباہ کن خصلت سے بچاﺅ کا بہترین طریقہ دینی شعور کو راسخ کرنا اور قرآن و سنت کی ہدایات پھیلانا ہے۔ 
 

شیئر: