Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر شخص کو سچا سمجھنا بہت بڑی غلطی ہے، ماہرین نفسیات

 نیویارک.....  سچائی اور جھوٹ دو ایسے مثبت اور منفی عوامل ہیں جنہیں ایک  دوسرے سے الگ کرنا عملی طور پر یقینا مشکل ہے۔ نظریاتی طور پر ان دونوں کو ایک ہی سکے کا دو رخ کہا جاسکتا ہے مگر اب  ماہرین نفسیات نے کہا ہے کہ ہم میں سے  بیشتر لوگوں کو چاہئے کہ وہ ہر شخص کے بارے میں حسن ظن نہ رکھیں اور نہ یہ سمجھیں کہ  وہ سچ بول رہا ہے۔ اسی طرح کسی کے جھوٹ کو  پکڑنے کا کام بھی بڑا پیچیدہ ہے اور اس میں غلطی ہوسکتی ہے۔  سروے میں دیکھا گیا  ہے کہ  بہت سے لوگ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ اکثر افراد  ہر وقت سچ بولتے ہیں لیکن یہ حقیقت نہیں بلکہ سچائی اور صداقت کی افادیت کی پاسداری کے سوا کچھ نہیں۔  ماہرین کا کہناہے کہ اگر کسی کی سچائی یا جھوٹ کو پرکھنے کا موثر ذریعہ یا ثبوت نہیں ہے  تو بالعموم ایسے لوگوں کو  سچا ہی سمجھا جاتا ہے۔  واضح ہو کہ مسلسل صداقت نما دروغ گوئی کے بارے میں آئی ٹی وی کا مشہور ڈرامہ ’’جھوٹا‘‘ بہت  اہم حوالہ بن سکتا ہے۔ اس پروگرام میں 2متضاد کرداروں کو  دکھایا جاتا ہے اور ناظرین سے سوال کیا جاتا ہے کہ  ان میں سے سچ کون بول رہا ہے۔ اس کی ایک  قسط میں  لارا نامی لڑکی کو  دکھایا گیا ہے اور  اس نے اپنی  روداد بیان کی ہے۔

شیئر: