آروشی قتل کیس: الہ آباد ہائیکورٹ نے ملزم والدین کو بری کردیا
جمعرات 12 اکتوبر 2017 3:00
لکھنؤ۔۔۔۔۔۔۔قومی دارالحکومت سے ملحق یوپی کے نوائیڈا کے معروف آروشی-ہیمراج قتل کیس میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے سی بی آئی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مقتولہ آروشی کے ملزم والدین راجیش تلوار اور نوپر تلوار کو قتل کے الزامات سے باعزت بری کردیا ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی 2 رکنی بنچ کے جسٹس بی کے نارائن اور جسٹس اے کے مشرا نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی عدالت نے جن بنیادوں پر راجیش تلوار اور نوپر تلوار کو قتل کا مجرم قرار دیکر عمر قید کی سزا دی تھی اس میں بہت سی خامیاں ہیں۔ یہی نہیں بلکہ مشکوک اور نامساعد حالات اور ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے باعث بھی مبینہ قاتل جوڑے کو سزا نہیں دی جاسکتی ۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کو کافی دھچکا لگا ہے۔ شک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہائی کورٹ نے دونو ں کو بری کردیا جو اس وقت ضلع غازی آباد کی ڈاسنا جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ۔ عدالتی ذرائع کے مطابق دونوں کو آج جمعہ کو جیل سے رہا کردیا جائے گا۔ 29 اگست 2016 ء کو ہائی کورٹ کے ایک حکم کے بعد نوپر تلوار کچھ دنوں کیلئے پے رول پر رہا کی گئی تھیں۔ سی بی آئی عدالت نے نومبر 2013 ء میں دونوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں 7 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو 12 اکتوبر کو سنا دیا گیا۔ آروشی 16 مئی 2008 ء کو اپنے مکان میں قتل کی گئی تھی۔ اس کی عمر 14 بر س تھی۔ نوائیڈ ا پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے بعد آروشی کے قتل کے اگلے دن گھر کے نوکر ہیمراج کی لاش مکان کے بالائی حصے سے برآمد کرلی تھی ۔ کہا جاتا ہے کہ آروشی اور ہیمراج کے درمیان تعلقات کی بنیاد پر راجیش اور نوپر نے دونو ں کو غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔ پولیس نے بھی اسی بنیاد پر دونوں کیخلاف قتل کا کیس دائر کیا تھا جو بعدازاں سی بی آئی جانچ کیلئے تفتیشی ایجنسی کے حوالے کردیاگیاتھا۔ ملزمان نے سی بی آئی فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کی تھی جس کا ایک طویل عرصہ کی سماعت کے بعد فیصلہ سنا دیاگیا۔