Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گولڈ مارکیٹ میں سعودائزیشن سے 18 ہزار نوجوانوں کو روزگا ر ملے گا

تبوک ..... ماہر معیشت ڈاکٹر عبداللہ المغلوث نے توقع ظاہر کی ہے کہ سونے کی مارکیٹ میں سعودائزیشن کرنے سے مزید 18 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔ الوطن اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے المغلوث نے مزید کہا کہ مملکت میں سعوائزیشن کے عمل کو تیز تر بنانے کےلئے وزارت محنت کی جانب سے بہترین اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ وزارت محنت کی جانب سے سونے کے زیورات فروخت کرنی والی دکانوں کو 2ماہ کی جو مہلت دی ہے وہ انتہائی مناسب ہے جس کا نفاذ یکم دسمبر 2017 سے ہو گا ۔ اس ضمن میں وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے بھی اس امر کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وز ارت محنت نے یکم اکتوبر سے یکم دسمبر تک سونے کی مارکیٹ میں سعودائزیشن کے لئے 2 ماہ کی مہلت دی ہے اس دوران وہ اپنی دکانوں پر سعودی کارکنوں کومتعین کر لیں ۔اس ضمن میں وزارت محنت کے ترجمان اباالخیل نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد کروانا وزارت محنت کی ذمہ داری ہے ۔ مملکت میں سونے کے زیورات سے منسلک تمام تاجروں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ وزارت محنت سے تعاون کریں اور اپنی دکانوں میں سعودی کارکنوں کومتعین کریں تاکہ سعودائزیشن کا ہدف حاصل کیا جاسکے ۔ اس ضمن میں ماہر معاشیات ڈاکٹر المغلوث نے مزید کہا کہ وزارت محنت کی جانب سے سونے کے زیورات فروخت کرنے والوں کو دی گئی مہلت مناسب ہے اس دوران وہ اپنی دکانوں میں غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کو ملازمت فراہم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ وزارت کے اس اقدام سے معاشرے میں بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی اور سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں بھی آسانی ہو گی ۔ سونے کی مارکیٹ میں سعودائزیشن سے بے روزگاری کی شرح میں 12.8 فیصد تک کمی متوقع ہے ۔ المغلوث نے مزید کہا کہ اس وقت مملکت کے بڑے شہروں میں سونے کے زیورات فروخت کرنے والی دکانوں پر بڑی تعداد میں غیر ملکی ملازمین کام کر رہے ہیں جن کی جگہ مقامی نوجوانوں کو روزگار میسر آئے گا جو بہتر اقدام ہے ۔ المغلوث نے مزید کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت مملکت میں سونے کے زیورات فروخت کرنے والی دکانوں کی تعداد 6 ہزار جبکہ زیورات تیار کرنے والے کارخانوں کی تعداد 250 کے قریب ہے جن میں اکثر کارکن غیر ملکی ہے ۔ اس اہم مارکیٹ میں سعودائزیشن پر عمل کرنے سے مثبت نتائج برآمدہونگے ۔ 

شیئر: