نیویارک ..... روبوٹ ٹیکنالوجی کی پیشرفت کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک بے شمار کام ایسے ہیں جنہیں روبوٹ انجام دینے لگے ہیں اور انکی کارکردگی سے مطمئن ہونے کے بعد انکے ساتھ بھی وہی ہورہا ہے جو انسانوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص کسی طرح مضبوط اور توانا ہوجائے اور اسے خود بھی اپنی طاقت کا احساس ہو تو وہ لڑائی جھگڑے کیلئے تیار رہتا ہے اور ا کثر لڑ بھڑ جاتا ہے۔ ایسے ہی لڑاکا قسم کے روبوٹس کے درمیان دنیا کی پہلی جنگ آج ہونے والی ہے۔ جسے میگا بوٹس جائنٹ روبوٹ ڈویل لیگ کا نام دیا جارہا ہے۔ اس مقابلے میں جاپان کا کراتاس بوٹ اور امریکہ کا تیار کردہ ایگل پرائم ایک دوسرے سے بھڑنے والے ہیں۔ ایگل پرائم کا قد 16فٹ ہے وزن 12ٹن بتایا جاتا ہے اور یہ 430ہارس پاور سے چلتا ہے اور اسے روبوٹ کے سیل میں بنائی گئی جگہ پر بیٹھا ہوا ایک انسان آپریٹ کرتا ہے۔ ایگل پرائم کا مقابلہ جاپانی کراتاس بوٹ سے ہوگا اوراسے بھی کاک پٹ میں بیٹھا پائلٹ کنٹرول کریگا یا اگر اسکا کنٹرولر روبوٹ سے باہر رہ کر اسے کنٹرول کریگا تو اسے وائرلیس ڈیوائس استعمال کرنا ہوگی۔ ان دونوں خوفناک قسم کے قد آور ڈھانچوں کی لڑائی قابل دید ہوگی۔ لوگوںمیں یہ مقابلہ دیکھنے کیلئے بڑی دلچسپی پیدا ہوگئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مقابلہ کون جیتتا ہے۔ صورتحال اتنی ٹکر کی لگ رہی ہے کہ کسی کے بھی جیتنے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ صورت و شکل کے اعتبار سے ایگل پرائم یقینی طور پر زیادہ تگڑا لگتا ہے۔