مصنوعی سیارے کا ملبہ سعودی عرب اور پاکستان پر بھی گرسکتا ہے؟
اتوار 22 اکتوبر 2017 3:00
آئندہ48گھنٹوں کے دوران زائد المیعاد مصنوعی سیارے کا ملبہ فضائی غلاف سے ٹکرائے گا
صومالیا، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطرکے علاوہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان اس کی زد میں آسکتے ہیں
دبئی: متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی نے ٹویٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ48گھنٹوں کے دوران زائد المیعاد مصنوعی سیارے کا ملبہ فضائی غلاف سے ٹکرائے گا۔ دوسری جانب سلطنت عمان میں فلکیات کے عالمی مرکز کے ڈرائریکٹر محمد شوکت عودہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مصنوعی سیارے کا ملبہ پیر کو گر سکتا ہے تاہم کہاں اور کس وقت گرے گا ، اس کی پیشنگوئی نہیں کی جاسکتی۔ تخمینہ بتاتا ہے کہ مصنوعی سیارے کا گرینچ ٹائم کے مطابق 10بجکر 5منٹ پر گرے گا۔ اس میں وقت آگے پیچھے ہوسکتا ہے۔ ملبہ امریکہ کے مغرب میں گرے گا ۔ عودہ کا کہنا ہے کہ جہاں جہاں بھی مصنوعی سیارے کا ملبہ گرنے کا امکان ہے ان کی نشاندہی سرخ اور سبز لائنوں کے ذریعہ کرلی گئی ہے۔ صومالیا، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطرکے علاوہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان اس کی زد میں آسکتے ہیں۔ مصنوعی سیارہ موثر ہونے کی حالت میں زمین کے اطراف گردش کر رہا تھا۔ ہر12گھنٹے میں ایک چکر مکمل کر رہا تھا۔ یہ 3.4میٹر لمبا اور اس کا قطر 1.6میٹر ہے۔ وزن1600کلو گرام ہے۔