ریاض... سعودی ریاستی سلامتی کے ادارے نے القاعدہ اور داعش تنظیم کی حمایت اور مالی اعانت کرنے والے 2اداروں اور 11 افراد کو بلیک لسٹ کردیا۔ یہ کارروائی یمن میں القاعدہ تنظیم اور داعش تنظیم کو سہولتیں فراہم کرنے اور مالی اعانت پیش کرنے کی رپورٹوں کے تناظر میں کی گئی۔ بلیک لسٹ کو حتمی شکل ، دہشتگردی کی مالی اعانت کے انسداد پر کام کرنے والے عالمی مرکز کے تحت امریکہ کے اشتراک سے کی گئی۔ مرکز 21مئی 2017ءکو قائم کیاگیا تھا۔ اسکے تحت یہ کارروائی پہلی ہے۔سعودی عرب میں دہشتگردی اور اسکی اعانت کے جرائم کے قانون نیز سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1373کے بموجب بلیک لسٹ میں شامل اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کردیئے جائیں گے۔ سعودی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کو ان کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملے کی قانوناً اجازت نہیں ہوگی۔عالمی مرکز کے رکن ممالک نے جن افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ کیا ہے انکے نام نایف القیسی(یمنی)، عبدالوہاب الحمیقانی (یمنی)، ہاشم عیدروس(یمنی) ، نشوان العدنی(یمنی)، خالد المرفدی(یمنی)، سیف الرب الحیشی(یمنی)، عادل الذھبانی(یمنی)، رضوان قنان(یمنی)، والی الیافعی (یمنی)، خالد العبیدی(یمنی)، بلال الوافی(یمنی)، الرحمہ فلاحی انجمن (یمن) ، الخیرسپر مارکیٹ(یمن) ہیں۔مملکت بحرین نے بھی ان شخصیات اور اداروں کو مذکورہ بنیادوں پر بلیک لسٹ کردیا۔