لاہور... پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مریم نواز کے فرنٹ فٹ پر سیاست کرنے سے مسلم لیگ ن میں اختلافات بڑھے۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف لندن سے واپس آکر جارحانہ پالیسی اپنائیں گے۔ پارٹیوں کے اندر مائنس ون فارمولا قابل عمل نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ بار کے انتخابات کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کو گرفتار کرنے کے بجائے پروٹو کول دیا جا رہا ہے۔نواز شریف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنا دہرا معیار ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کی باتیں قبل از وقت ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت آج بھی نواز شریف کے نیچے ہی کام کر رہی ہے۔ شہباز شر یف ہوں یا کوئی اور وہ ہدایات لینے برطانیہ ہی جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے ڈاکٹر عاصم کا ریفرنس منگوایا ہے۔اب دیکھنا ہو گا کہ ڈاکٹر عاصم کو رینجرز نے اپنے پاس کیوں رکھا۔ ضمانت ملنے کے بعد باوجود ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے لئے کڑا امتحان ہے کہ وہ غیرجانبداری کے ساتھ اپنے منصب سے عہدہ برآں ہوتے ہیں کہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد اور سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ منظر عام پر آنی چا ہئیے۔