بچے کا رونا صحت مند ہونے کی نشانی
بچے کا دن میں ایک آدھ مرتبہ رونا نہ صرف فطری بات ہے بلکہ اس کی صحت مندی کی نشانی ہے ۔بعض اوقات تو بچے کا رونا بھی عین مقررہ وقت پر یوں ہوتا ہے جیسے اس نے رونے کا باقاعدہ ٹائم ٹیبل بنا رکھا ہو۔بچے کی عادات و اطوار پر نظر رکھنے سے آپ بہت جلد اس قابل ہوجائیں گی کہ بچے کے رونے سے یہ جان سکیں کہ ننھے میاں شرارتاً رو رہے ہیں،انہیں بھوک لگ رہی ہیں یا وہ کسی جسمانی تکلیف سے رونے پر مجبور ہوئے ہیں۔
اگر روتا ہوا بچہ ماں کو دیکھتے ہی یا گود میں لینے پر چپ ہوجاتا ہے تو سمجھ لیجیے کہ اس کا رونا شرارت کے طور پر تھا،لمبے سر میں اونچی نیچی آواز سے رونے اور زور زور سے ہاتھ پیر مارنے کی وجہ عموماً پیٹ میں ہوا درد،بھوک اور بے چینی ہوتی ہیں ،ویسے عام طور پر ایک صحت مند بچہ اسی وقت روتااور چلاتا ہے جب زیادہ حدت یا خنکی،نم آلودہ کپڑے یا کسی پن یا بٹن وغیرہ کی چبھن سے بے آرامی محسوس کررہا ہو۔آپ پریشان ہونے کی بجائے رونے کا باعث معلوم کرکے اس کی تکلیف رفع یا ضرورت پوری کردیجیے، وہ مطمئن ہوتے ہی خاموش ہوجائے گا۔
اگر آپ دیکھیں کہ وہ آپ کی موجودگی میں تو چپ کرجاتا ہے لیکن جونہی آپ اس کی نظروں سے اوجھل ہوتی ہیں، وہ دوبارہ’الاپ“ شروع کردیتا ہے تویقین کرلیجیے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے بالکل ٹھیک ٹھاک ہے ۔آپ اس کی نظروں سے پرے جائیے لیکن اتنی دور بھی نہیں کہ اس کی آواز بھی آپ تک نہ پہنچ سکے۔اگر وہ شرارتاً رونے کا شوق کررہا ہوگا تو جلد ہی خود بخود خاموش ہوجائے گا۔