اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی اخبارات کے اداریئے
البلاد کا اداریہ
البلاد نے اپنے اتوار کے شمارے میں اداریہ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے استعفے کے حوالے سے دیا ہے:
لبنان میں نئے سیاسی بحران کا آتش فشاں بھڑ ک اٹھا ۔ وزیراعظم سعد الحریری کے استعفے نے لبنان میں دھماکہ کردیا۔ جہاںپہلے سے ہی دباﺅ اور دھمکیوں کا ماحول بنا ہوا تھا۔ لبنان کو درپردہ ایرانی قائدین اپنے خفیہ مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ لبنان کے سیاسی فیصلوں میں من مانی کی سازشیں رچ رہے ہیں۔ حزب اللہ کو اس مقصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ مستعفی وزیراعظم سعد الحریری نے اس حوالے سے جو کچھ کہا ہے وہ لبنانی ریاست کے سیاسی ماحول کا دقیق ترین اظہار ہے۔ انہو ں نے کہا کہ لبنان کا موجودہ ماحول ویسا ہی ہے جیسا کہ انکے والد اور سابق وزیراعظم رفیق الحریری کے قتل سے پہلے ملک پر چھایا ہوا تھا۔
٭٭٭٭٭٭
اخبار ریاض کا اداریہ
جودو سخا والی ریاست
سعودی عرب دنیا بھر میں پائے جانے والے پناہ گزینوں کو جو امداد فراہم کرتا ہے وہ مقدار اور معیار ہر لحاظ سے منفرد ہے۔ سعودی عرب احسان جتائے بغیر ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کررہا ہے۔ سعودی عرب انسانی حقوق اور اسکے وقار کا انتہائی دھیان رکھتا ہے۔ 25لاکھ شامی شہری سعودی عرب آئے ، مملکت نے ان کےساتھ پناہ گزینوں جیسا نہیں بلکہ ہموطنوں جیسا معاملہ کیا۔
حوثیوں او رمعزول صدر صالح کے جنگجو عناصر کے جرائم سے جان بچا کر سعودی عرب پہنچنے والے یمنی شہریوں کے ساتھ اعزہ جیسا رویہ اختیار کیاگیا۔ 5لاکھ سے زیادہ یمنیوں کو غیر معمولی سہولتیں دی گئیں۔ انہیں اقامہ و محنت قوانین سے استثنیٰ دیا گیا۔ مختلف قسم کی فیسوںاور جرمانوں سے معافی دی گئی۔ 2لاکھ85ہزار یمنی طلباءکو مملکت کے اسکولوں میں داخلے دیئے گئے۔
سعودی عرب جبوتی اور صومالیہ میں بھی پناہ گزینوں کے کیمپوں کو امدادی سامان اور نقدی فراہم کررہاہے۔سعودی عرب کے کرم اور سخاوت کی کوئی حد نہیں۔
سعودی عرب فلسطین، افغانستان اورمیانمار میں روہنگیا کے مسلمان پناہ گزینوں کی مدد کو بھی اپنی پالیسی کا اٹوٹ حصہ بنائے ہوئے ہے۔سعودی عرب کا نمایاں ترین پہلو یہ ہے کہ وہ مسلم بھائیوں کو گھر سے بے گھر ہونے سے بچانے کیلئے بھی مسلسل تعاون کرتا رہتا ہے۔