لبنان حزب اللہ کے گناہوں کا بوجھ نہیں جھیل سکتا، سعد الحریری
ریاض .... لبنان کے مستعفی وزیراعظم سعد الحریری نے واضح کیا ہے کہ حزب اللہ کی مداخلتوں نے لبنان پر ناقابل برداشت پابندیاں عائد کرادیں۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کے موجودہ اور سابقہ قائدین کے ساتھ میرے تعلقات باہمی احترام پر قائم ہیں۔ المستقبل چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لبنان حزب اللہ کے گناہوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔ سعد الحریری کا انٹرویو سعودی چینل الاخباریہ نے بھی نشر کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں لبنان کا بیٹا ہوں۔ مجھے کسی نے استعفے پر مجبور نہیں کیا۔ جلد بیرو ت واپس ہوجاﺅنگا۔ لبنان کے مستقبل پر منڈلانے والے خطرات کے انکشاف کے بعد ہی استعفیٰ دیا تھا۔ سعد الحریری نے زور دیکر کہا کہ حزب اللہ کے ہوتے ہوئے لبنان کے سامنے بہت سارے چیلنج ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاض پر حوثیوں کا میزائل حملہ غیر فطری عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مجھے سعودی عرب میں آمد ورفت کی مکمل آزادی ہے جب چاہوں ریاض سے نکل سکتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اپنا استعفیٰ خود تحریرکیا تھا۔ میں مثبت جھٹکا دیناچاہتا تھا۔ سعودی عرب نے لبنان کے اندرونی امور میں کبھی کوئی مداخلت نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ میں حفاظتی تدابیر کا جلد جائزہ لوں گا او راس بات کا اطمینان حاصل کرونگا کہ ان میں کوئی رخنہ تو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کے نظام کی جانب سے میری زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ سعد الحریری نے کہا کہ کسی کو بھی لبنان میں خانہ جنگی کی اجازت نہیں دوں گا۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ خطے اور اسکے امن کو نقصان پہنچانے والی سیاسی پارٹی کی موجودگی میں خود کو الگ تھلگ کرنے کی پالیسی اختیار نہیں کی جاسکتی۔ الحریری نے کہا کہ سب لوگوں کو لبنانی آئین کا احترام کرنا ہوگا۔ لبنانی آئین نے مجھے استعفے کا حق دیا ہے۔ واضح رہے کہ سعد الحریری 3نومبر کو بیروت سے ریاض آئے تھے۔ اسکے ایک دن بعد انہوں نے ٹی وی پر استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بیروت میں انکی جان کو خطرہ تھا ۔ انہوں نے اسکا ذمہ دارایران اور اسکی حلیف جماعت حزب اللہ کو قرار دیا تھا۔ دریں اثناءبرطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اگر حزب اللہ علاقائی ملکوں میں مداخلت نہ کرنے کی لبنانی پالیسی کا احترام کرے تو میں استعفیٰ واپس لے سکتا ہوں۔