سعودی عرب کی شمالی غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے ہسپتال کو جلانے کی مذمت
اسے بین الاقوامی قانون، بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
سعودی عرب نے شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے ہسپتال کو جلانے، مریضوں اور طبی عملے کو وہاں سے نکلنے پر مجبور کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسے بین الاقوامی قانون، بین الاقوامی انسانی قانون، بنیادی انسانی اور اخلاقی معیارات کی خلاف ورزی قرار دیا۔
متحدہ عرب امارات نے بھی اس ’گھناونے فعل‘ کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
بیان میں تشدد کو فوری طور پر بند کرنے شہریوں اور شہری اداروں کو نشانہ نہ بنائے جانے پر زور دیا گیا۔
امارات نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ’ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے، جامع اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے تمام کوششوں کو تیز کرے۔‘
اردن اور قطر نے بھی شمالی غزہ میں کام کرنے والے آخری ہسپتال کو جلائے جانے کو اسرائیلی فوج کا ’گھناونا جنگی جرم‘ قرار دیا ہے۔
قبل ازیں غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا’ اسرائیلی فورسز نے جمعے کو غزہ کے شمالی حصے میں کام کرنے والے آخری ہسپتال پر حملہ کیا۔ عملے اور مریضوں کو وہاں سے جبری طور پر نکالا گیا۔‘
کمال عدوان ہسپتال کو اسرائیلی فورسز گزشتہ تین ماہ کے دوران متعدد مرتبہ نشانہ بنا چکی ہے، ایک دن قبل ہسپتال پر حملے میں طبی عملے کے پانچ افراد ہلاک ہوچکے۔
اسرائیلی فونج کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتال کے علاقے میں حماس کے بنیادی ڈھانچے اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے۔