Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرامکو اور سابک نئے مرحلے میں داخل....اداریہ

نیا صنعتی دور ۔ الریاض

آرامکو اور سابک کمپنیوں نے خام پٹرول کو کیمیکل میں تبدیل کرنے کیلئے مکمل صنعتی کمپلیکس جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جس مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں وہ ایک طرح سے سعودی عرب کے صنعتی ارتقاءکی تاریخ میں نئے مرحلے کی نمائندہ بن چکی ہے۔ ہمیں اسی لئے اس بات پر کوئی اچھنبا نہیں ہوا کہ دونوں کمپنیوں کے عہدیدار وںنے اس منصوبے کو نئے دور اور نئے مرحلے سے تعبیر کیا ہے۔ اس یادداشت کی بدولت سعودی پیٹروکیمیکل اور تیل کی صنعت نئے عہد میں قدم رکھ چکی ہے۔
2بڑی کمپنیوں کے درمیان تیل اور پیٹرو کیمیکل اتحاد توانائی اور صنعت کے شعبے میں سعودی وژن 2030کا ایک ہدف ہے۔ وژن 2030 میں واضح کیاگیا ہے کہ تیل کے ماسوا برآمدات کا حجم بڑھایا جائیگا اور ہائیڈرو کاربن و معدنیاتی وسائل کے مثالی استعمال کے ذریعے قومی معیشت میں اعلیٰ درجے کا اضافہ کیا جائیگا۔ ہائیڈروکاربن و معدنیاتی وسائل کے استعمال میں کفایت شعاری اور اسکی حفاظت کے ذریعے بھی یہ ہدف حاصل کرنے کا اہتمام کیا جائیگا۔
تیل اور پیٹروکیمیکل کے ماہرین مختلف مواقع پر سابک اور آرامکو کے درمیان تکمیل باہم کا رشتہ پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے رہے۔ انکا مطالبہ رہا کہ آرامکو ، سابک کے ماہرین سے اور سابک آرامکو کے ماہرین کے تجربات سے استفادہ کرے۔ دونوں کمپنیاں نئے منصوبوںکیلئے غیر ملکی شرکاءکیلئے ترغیبات کا سلسلہ بھی جاری رکھیں۔ خاص طور پر آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کے منصوبوں میں اس رجحان پر عمل درآمد جاری رکھنا ضروری ہے۔ آرامکو پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں عظیم الشان منصوبے قائم کرکے پیٹرو کیمیکل صنعتوں میں قدم رکھ چکی ہے۔ بہتر ہوتا کہ یہ کام سابک کے اشتراک سے ہوتا۔ یہ اسپیشلسٹ انٹرنیشنل پیٹرو کیمیکل کمپنی ہے او راس میں 70 فیصد ریاستی سرمایہ لگا ہوا ہے۔ آرامکو عالمی تیل کمپنی ہے، یہ خام تیل کے محفوظ ذخائر کے حوالے سے ایک مکمل کمپنی ہے اور حکومت اس کے جملہ اثاثوں کی مالک ہے۔
آرامکو اور سابک کمپنی کے درمیان مذکورہ یادداشت کی بدولت تکمیلِ باہم کی داغ بیل پڑ گئی ہے۔کاش خام تیل کو مملکت میں پیٹرو کیمیکل میں تبدیل کرنیوالا مکمل صنعتی کمپلیکس قائم ہواور یہ دونوں عظیم کمپنیو ںکے درمیان مشترکہ منصوبوں کی خوبصورت شروعات ثابت ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیں:۔  دہشتگردی عصر حاضر کی آفت.... سعودی اداریئے

شیئر: