حیدرآباد۔۔۔۔۔یونیورسٹی آف حیدرآباد میں نومبر میں ہاسٹل کی تلاشی کے دوران مبینہ نامناسب رویہ پر6 ہفتہ تا 2 سال کے عرصہ کے دوران 10طلبہ کو تعلیمی پروگراموں اور ہاسٹلس سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ یونیورسٹی کے اعلیٰ ترین ادارے ایکزیکٹیو کونسل نے 2دسمبر کو 3 طلبہ کو تعلیمی سال و ہاسٹل سے 2سال کیلئے جبکہ 7 طلبہ کو6 ہفتوں کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ 3نومبر کی شام لڑکوں کے ہاسٹل کی اچانک تلاشی پر ایک کمرہ میں لڑکی پائی گئی تھی ۔ یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق لڑکوں کے ہاسٹل میں لڑکیوں کو جانے کی اجازت نہیں ۔ اس تلاشی پر برہم بعض طلبہ نے عہدیداروں کا گھیراؤ کرتے ہوئے انہیں دھمکیاں دیں۔ یونیورسٹی نے اس واقعہ کی جانچ کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ۔ کمیٹی نے 3طلبہ کو 2 سال کیلئے جبکہ 7طلبہ کو6 ماہ کیلئے معطل کرنے کی سفارش کی ۔