حیدرآباد۔۔۔۔۔ حیدرآباد میں عالمی تلگو کانفرنس کے آخری دن تلگو ادب ، ثقافت اور تلگو تہذیب کوفروغ دینے والی اہم شخصیتوں کے ساتھ ساتھ کانفرنس کے شرکا نے اس کانفرنس پر مسرت کا اظہار کیا اور اسے تلگو زبان وادب کے فروغ کا اہم ذریعہ قرار دیا۔ تلنگانہ کو ریاست کادرجہ دیئے جانے کے بعد پہلی مرتبہ یہ کانفرنس حیدرآباد میں ہوئی جس کے آخری دن تلگو کے استعمال، تلگو ادب میں تنقید اور تحقیق سے متعلق بیشتر امور پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا نے خطاب کرتے ہوئے نئے الفاظ کے اضافہ پر زور دیا جبکہ بعض شرکا نے زبان کو آسان بنانے کے مشورے دیئے۔بعض ماہرین نے زوردیتے ہوئے کہاکہ تلگو کو مزید آسان اورعام بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس کو اس کا مستحق مقام حاصل ہوسکے۔ان کا ماننا ہے تدریس اور پرنٹ والکٹرانک میڈیا میں موثر استعمال پر ہی کسی بھی زبان کی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے ماہرین لسانیات پرزور دیا کہ وہ زبان کو سادہ بنانے میں درپیش مسائل کا حل تلاش کریں۔ شرکا نے اس احساس کااظہار کیا کہ تلگو نے ادب اور علم کو عوام سے قریب کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ اس کانفرنس کے موقع پر تلگو زبان وادب کے فروغ میں تلنگانہ کے رول کو بھی اجاگر کیا گیا۔