ریاض - - - - - - بیماری کی چھٹیوں میں دھوکہ دہی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ اور قید کی سزا دی جاسکے گی۔ اسی طرح تعلیمی اداروں میں امتحانی پرچوں یا نتائج میں جعلسازی کرنے پر60ہزار ریال جرمانہ اور 6ماہ قید دی جاسکے گی۔ یہ بات جنرل پراسیکیوٹر نے ایک اعلامیہ میں کہی۔تفصیلات کے مطابق جنرل پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ انسداد جعلسازی کے قوانین کے مطابق دفعہ 14میں وضاحت ہے کہ میڈیکل ادارے، اسپتال اور کلینکس اس بات کے پابند ہیں کہ ملازم اگر مریض ہوجائے تو اسے مرض کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے مناسب دن کی چھٹیاں تجویز کریں۔ ڈاکٹر اپنی صوابدید پر چھٹیوں کے دن کا تعین کرے گا۔ چھٹیوں کی مدت گزرجانے کے بعد دوبارہ معائنہ کرکے چھٹیوں کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ میڈیکل رپورٹس میں جعلسازی کرکے ملازمین کو جعلی سک لیو دینا قانونا جرم ہے جس پر سزا دی جائے گی۔ اسی طرح اگر مریض دھوکہ دہی کی بنیاد پر سک لیو لیتا ہے یا چھٹیوں کی دن میں جعلسازی کرتا ہے تو انسداد جعلسازی کی دفعہ14کے مطابق ایسا کرنے پر ایک سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔ اسی طرح امتحانی پرچوں میں جعلسازی کرنا یا امتحانی نتائج میں کسی قسم کی جعلسازی کرنا بھی قانون کی نظر میں جرم ہے۔ انسداد جعلسازی قانون کی دفعہ 15میں کہا گیا کہ تمام تعلیمی ادارے امتحانی پرچوں میں شفافیت کے پابند ہیں۔ طلبہ یا اساتذہ امتحانی نتائج میں کسی بھی قسم کی جعلسازی کے مرتکب ہوئے تو انہیں 6ماہ قید اور60ہزار ریال تک جرمانہ عائد ہوگا۔