Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی شعبہ برابر کا شریک کار

  جمعرات 4جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونےوالے اخبار ” البلاد“ کا اداریہ

سعودی قیادتِ راشدہ نجی شعبے کی حوصلہ افزائی ، ترغیبات اور تعمیر و ترقی کے عمل میں آنے والی رکاوٹوں کے ازالے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ سعودی قیادت نجی شعبے کو ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر شریک کرنے کے راستے کھول رہی ہے۔ سعودی قیادت چاہتی ہے کہ مملکت کا نجی شعبہ بین الاقوامی منڈیوں میں اپنے معیارکے بل پر حریف مصنوعات سے ٹکر لے۔
سعودی قیادت راشدہ سرکاری اور نجی اداروںکے درمیان شراکت کے استحکام کیلئے بھی کام کررہی ہے۔ اس مقصد کیلئے متعلقہ قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں۔ کام کا ماحول بہتر بنایا جارہا ہے۔ معاہدوں پر عمل درآمد کی فضا اچھی کی جارہی ہے۔ اسٹراٹیجک مقامات پر موجود پلاٹس سے استفادے کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔اسکولوں ، کالجوں ، تفریحی مراکز، مارکیٹوں اور سیاحتی و صنعتی منصوبوں کیلئے اہم جگہیں مختص کی جارہی ہیں۔
ہماری حکومت ملک کے تمام علاقوں میں ہمہ جہتی متوازن ترقی کیلئے کوشاں ہے۔ شہریوں کی ضرورتوں او رامنگوں کو پورا کرنے کیلئے خدمات کا معیار بہتر کررہی ہے۔ بدعنوانی کے خاتمے ، عدل و انصاف اور شفافیت کی قدروں کو فروغ دے رہی ہے۔
سعودی وژن 2030اور قومی تبدیلی پروگرام 2020کے تحت اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل نے اپنے آخری اجلاس میں نجی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے سے متعلق خصوصی پیشکش کا جائزہ لیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان پہلے ہی نجی شعبے کے لئے 72ارب ریال کی ترغیبات کا فرمان جاری کرچکے ہیں۔
یہ ترغیبی اقدام نجی شعبے کو زیادہ وسیع و عریض کردارادا کرنے کا موقع دیگا ۔اسکی بدولت نجی شعبہ ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ میں برابر کا شریک ہوگا۔ قومی ا قتصاد کو آگے لیجانے میں مدد گار بنے گا۔ بالاخر سعودی عرب دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک کا مالک بن جائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 
 

شیئر: