نئی دہلی۔۔۔۔۔حکومت ہمیشہ سے ہی یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ آدھار کارڈ بالکل محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ آدھار کارڈ بنانے والی اتھارٹی یو آئی ڈی اے آئی نے بھی کہا تھا کہ ہر کسی کی ذاتی جانکاری بالکل محفوظ ہے اور اس کا غلط استعمال نہیں ہو سکتا ہے۔ لیکن میڈیانےحکومت اور یو آئی ڈی اے آئی کے دعووں کی قلعی کھولتے ہوئے محض 500 روپے دے کر کسی کے آدھار کارڈ کی جانکاری حاصل ہو جانے کی بات کہی ہے۔ اس کے لیے صرف 10 منٹ کا وقت درکار ہےمیڈیاکے مطابق اس نے 500 روپے دے کر 100 کروڑ آدھار کارڈ کا ایکسیس خریدا۔ ا آدھار کارڈ کی جانکاری دینے والے ایجنٹ نے صرف 10 منٹ میں ایک ’گیٹ وے‘ دیا اور لاگ اِن پاسورڈ مل گیا۔ اس سروس پر صرف آدھار کارڈ کا نمبر ڈالنا تھا اور کسی بھی شخص کے بارے میں نجی معلومات آسانی سے مل گئی۔ اس کے بعد انھیں 300 روپے دینے پر اس آدھار کارڈ کو پرنٹ کروانے کا بھی ایکسیس مل گیا۔ اس جانکاری کو حاصل کرنے کے لیے الگ سے ایک سافٹ ویئرلوڈ کیا گیا تھا۔ میڈیانے یو آئی ڈی اے آئی کو پورے معاملے سے آگاہ کیا۔ یو آئی ڈی اے آئی نے اس معاملے کو تکنیکی ٹیم کے ساتھ شیئر کیا۔ چنڈی گڑھ میں یو آئی ڈی اے آئی کی ریجنل ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سنجے جندل نے بتایا کہ اگر یہ سچ ہے تو بے حد چونکانے والی خبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل اور ان کے علاوہ کسی اور کے پاس لاگ اِن پاسورڈ نہیں ہوتا ہے۔ میڈیا کے مطابق آدھار کارڈ کی معلومات عام کرنے والا گروپ تقریباً 6 مہینے سے کام کر رہا ہے۔ اس ریکٹ نے سب سے پہلے ان 3 لاکھ لوگوں کو ٹارگیٹ کیا جو آئی ٹی وزارت کی جانب سے کامن سروس سنٹر اسکیم کے تحت کھولے گئے سنٹر میں کام کرتے تھے۔ انہوں نے ان لوگوں سے آدھار کے بارے میں تمام معلومات حاصل کیں۔اس معاملے سے حکومت کے دعووں کی قلعی کھل گئی ہے۔ اس طرح کی معلومات اتنی آسانی سے ملنے پر کوئی بھی شخص اس کا غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے۔