لکھنؤ- - - - ہندوستان کی شمالی ریاست اترپردیش میں اس وقت شدید سردی پڑ رہی ہے اور دھند کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہوچکے ہیں۔ اس مرتبہ یہ سردی جان لیوا ثابت ہورہی ہے کیونکہ گزشتہ24گھنٹوں میں ٹھنڈبرداشت نہ کرتے ہوئے 70بے گھر افراد نے دم توڑ دیا۔ ریاست میں بے گھر افراد کیلئے پناہ گاہوں کی قلت اور سردی کی شدید لہر میں الائو کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں حالانکہ اس سلسلے میں ریاست کے کسی بھی افسر نے کچھ کہنے سے انکار کردیا ہے لیکن صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان ہلاکتوں نے سرد ی سے بچنے کے حکومتی دعوئوں کی قلعی بھی کھول دی ہے۔ گزشتہ 24گھنٹے میں ٹھنڈ کی وجہ سے پوروانچل میں 22لوگ چل بسے جبکہ بریلی ڈویژن میں 3، الٰہ آباد ڈویژن میں 11اور بندیل کھنڈ علاقے میں 28لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔ بارہ بنکی کے رام کشور اوت اور 30سالہ مہیش کی سردی کی وجہ سے موت ہوگئی۔ فیض آبادضلع کے ہر چند پور میں ایک شخص کی موت ہوگئی۔ امبیڈکر نگر میں ایک جبکہ رائے بریلی اور اونچا ہار میں ایک، ایک شخص ٹھنڈ سے دم توڑگیا۔ ایک سرکاری افسر نے اتنا ضرور کہا ہے کہ سردی سے بچائو کیلئے ہر ضلع میں مناسب انتظامات کئے گئے ہیں لیکن لوگوں کی ٹھنڈ کے باعث ہلاکتوں نے ان تمام دعوئوں کی پول کھول دی ہے۔ ریاستی راجدھانی لکھنؤ کی میئر سنگیتا بھاٹیہ نے سٹی کمشنر سے اس سلسلے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ یہی نہیں بلکہ یوگی حکومت نے بھی شکایتو ںکا انبار ملنے کے بعد ہر ضلع انتظامیہ سے اس سلسلے میں جواب طلب کرلیا ہے اور ساتھ ہی یہ ہدایت کی ہے کہ غریبو ںاور بے گھر افراد کو موت کے منہ میں جانے سے بچانے کیلئے الائو وغیرہ کا انتظام کیا جائے۔ یوگی حکومت نے انتباہ دیا ہے کہ اگر کسی بھی ضلع میں ٹھنڈ کی وجہ سے کوئی شخص دم توڑ گیا تو ضلع مجسٹریٹ کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔