نئی دہلی - - - - - مودی حکومت نے گزشتہ روز جی ڈی پی کی شرح سال2017-18ء کیلئے 6.5فیصد ہونے کی بات کہی ہے جو گزشتہ سال کی شرح 7.1 فیصد سے کم ہے جسکا مطلب واضح ہے کہ سال رواں میں معاشی سرگرمیاں انحطاط پذیر ہوگئی ہیں۔ مودی حکومت کے اس انکشاف پر کانگریس کے سینیئر لیڈروں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ مودی حکومت ابتداء سے ہی جھوٹے وعدے کرتی آرہی ہے۔ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ مودی حکومت کے اقتصادی ترقی سے متعلق جھوٹے اور طویل وعدے بھاپ بن کر ہوا میں تحلیل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتداء سے ہی اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ معاشی سرگرمیاں انحطاط پذیر ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے دعوؤں سے حقائق پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔ اقتصادی انحطاط پذیری کا خدشہ اب سچ ثابت ہوگیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت گزشتہ 3سال سے عوام کو گمراہ کررہی ہے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے لمبے چوڑے وعدے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج جس طرح کی سماج میں پریشانیاں نظرآرہی ہیں وہ سب مودی حکومت کی دین ہیں۔ اقتصادی صورتحال انتہائی تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر آنند شرما نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اعدادوشمار کے دفتر میں 2017-18ء کے دوران جی ڈی پی 6.5فیصد بتا کر یہ واضح کردیا ہے کہ ملکی معیشت گزشتہ 4سالوں سے بھی نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اب مودی حکومت اس معاملے میں جو کچھ کہہ رہی ہے وہ دھوکے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی موجودہ صورتحال باعث تشویش حد تک پہنچ چکی ہے جسکا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ یہ سب کچھ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے دیکھنے کو ملا ہے۔ راہول گاندھی نے بھی اس موضوع پر ٹویٹ میںکہا کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی ذہانت اور مودی کی منقسم سیاست (جی ڈی پی) مشترکہ صورت اختیار کرچکی ہیں جسکا یہ نتیجہ نکلنا ہی تھا۔انہوں نے کہاکہ جی ڈی پی کی غیر اطمینان بخش کارکردگی کا اثر عوام پر پررہا ہے اور انہیں مہنگائی جھیلنے کیلئے مجبور کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مودی حکومت نے مذکورہ اعدادوشمار آنے سے قبل کہاتھا کہ نوٹ بندش اور جی ایس ٹی سے جی ڈی پی پر کوئی منفی اثر نہیںپڑ رہا اور حکومت نے جو شرح 7.1فیصد پروجیکٹ کی ہے، اس ہدف کو حاصل کرلیا جائیگا۔