پاکستان کیخلاف کارروائی کا ارادہ نہیں، امریکہ، امداد کی بحالی کی ضرورت نہیں،باجوہ
راولپنڈی.... آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کی مالی امداد کے بغیر اپنے قومی مفاد کے مطابق انسداد دہشتگردی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور دیگر اسٹیک ہولڈر کے ساتھ اس جنگ کو منتطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم رہیں گے۔ہمیں امریکی امداد کی بحالی کی کوئی ضرورت نہیں ۔پوری پاکستانی قوم کئی دہائیوں کے تعاون کے باوجود حالیہ امریکی بیانات کی وجہ سے سمجھتی ہے کہ ہمیں دھوکہ دیا گیا۔پاکستان نے خطے میں بڑی طاقتوں کی لڑائی کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھایا ہے، پاکستان افغان شہریوں کی پاکستان میں سرگرمیوں پر امریکی تشویش سے پوری طرح آگاہ ہے،آپریشن رد الفساد کے ذریعے پہلے ہی ہر رنگ و نسل کے دہشتگردوں کی بچی کچھی صلاحیت ختم کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھا رہے ہیںجس کیلئے افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ضروری ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی ا سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل جوزف ایل ووٹل اور ایک امریکی سینیٹر نے رواں ہفتے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد پاک امریکہ سیکیورٹی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ کمانڈر امریکی سینٹ کام جنرل جوزف ایل ووٹل نے آرمی چیف کو سیکیورٹی تعاون اور اتحادی سپورٹ فنڈ کے حوالے سے امریکی فیصلے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی قدر کرتا ہے اور اسے امید ہے کہ حالیہ مشکل صورتحال ایک عارضی مرحلہ ہے ۔ انہوں نے آرمی چیف کو بتایا کہ امریکہ پاکستان کے اندر کسی یکطرفہ کارروائی پر غور نہیں کر رہا بلکہ افغان باشندوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کا خواہاں ہے جو امریکی نکتہ نظر سے پاکستانی سر زمین افغانستان کیخلاف استعمال کرتے ہیں ۔