امریکی دفاعی پالیسی کی توجہ کا مرکز اب دہشتگردی نہیں، میٹس
واشنگٹن ۔۔۔امریکہ نے کہا ہے کہ اس کی قومی دفاعی حکمت عملی کی توجہ دہشگردی کی بجائے طاقت کے عظیم مقابلے کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ امریکی وزیر دفاع جم میٹس نے عندیہ دیا کہ امریکی محکمہ دفاع اپنی توجہ دہشتگردی سے ہٹا رہا ہے جو ان کے بقول 17 سالوں سے امریکی منصوبہ سازوں کو مصروف رکھے ہوئے تھی۔ہم دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپنی مہم جاری رکھیں گے لیکن اب امریکی قومی سلامتی کی بنیادی توجہ طاقت کے عظیم مقابلے پر ہوگی نہ کہ دہشتگردی پر۔جم میٹس نے چین اور روس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں دنیا کو طاقت کے محور کے مطابق قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ روس نے اپنی قریبی ریاستوں کی سرحدوں کی خلاف ورزیاں کی اور اپنے ہمسایوں کی اقتصادی، سفارتی اور سلامتی کے امور پر اقوام متحدہ میں اپنے ویٹّو کی طاقت کا سہارا لیا۔ انھوں نے کہا کہ چین اقتصادیات کو استعمال کرتے ہوئے اسٹراٹیجک مسابقت اختیارکرنے کے ذریعے اپنے ہمسایوں کے لیے خطرہ ہے جبکہ چین بحیرہ جنوبی چین میں عسکری موجودگی بھی بڑھا رہا ہے۔