Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویزا آن ارائیول پالیسی سے قومی سلامتی کو خدشات؟

اسلام آباد.. اراکین قومی اسمبلی نے امر یکہ سمیت24ملکوں کے شہریوں کو ملکی ایئرپورٹس پر ویزا جاری کرنے کے اعلان کو امریکی دباو کا نتیجہ قراردیتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے توجہ دلاو نوٹس پر کہا کہ امریکی دبا و پر ویزا آن ارائیول پھر شروع کر دیا گیا۔ اس سے قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے۔ ماضی میں اسی سہولت سے بلیک واٹر کا ایشو بنا۔ این جی اوز اس آڑ میں اپنے مذموم مقاصد پورے کریں گی ۔انہوں نے کہاکہ جن ممالک کو یہ سہولت دی گئی وہ ہمیں ویزا بھی مشکل سے دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے پابندی کے باوجود غیر ملکی این جی اوزکو ملک میں کام کرنے کی اجازت دے دی ۔ انہوںنے کہاکہ بعض این جی اوز مغربی مفادات کے تحت کام کرتی ہیں ن پر پابندی لگنی چاہیے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ کوئی نئی ویزا پالیسی متعارف نہیں کرائی گئی ۔ پہلے سے موجود پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی چیکس موجود ہیں اس اقدام کا مقصد صرف سیاحوں کو سہولت دینا ہے۔ بلیک واٹر یا سیکیورٹی کنٹریکٹرز کے آنے کے خدشات مسترد کرتا ہوں۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا کہ ویزا پالیسی اور این جی اوز کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دینا قومی سلامی کے معاملے ہیں۔ اسے سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ ویزا آن آرائیول پر پابندی میں نے لگائی اور واضح پالیسی بنائی کہ ویزا آن ارائیول دو طرفہ ہو۔کوئی ہمیں ویزا آن آرائیول دیتا ہے تو انہیں بھی دیں۔ اگر ہمارے وزیر کو ویزا کے لئے سفارت خانے جانا پڑتا ہے تو ان کا وزیر بھی جائے۔

شیئر: