اومیاکون ، سائبیریا.... کہتے ہیں کہ سردی ہو یا گرمی ہر موسم کی شدت انسان کو پریشان کردیتی ہے۔ گرمیوں میں انسان ہوس و حواس کھونے لگتا ہے جبکہ سردیوں میں خود کو جمتا ہوا محسوس کرتا ہے۔ مگر دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو ان حالات و خطرات کو خاطر میں لانے کو ہرگز تیار نہیں ہوتے اور وہ ہر موسمی چیلنج سے نمٹنے کیلئے آگے آجاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ سائبیریا کے اس علاقے میں واقع اومیاکون دریا میں ایک جاپانی سیاح نے کر دکھایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اومیاکون کرہ ارض پر دنیا کا سب سے ٹھنڈا قصبہ تسلیم کیا جاچکا ہے اور اسے یہ اعزاز 1933ء میں اس وقت ملا تھا جب اسکا درجہ حرارت منفی 67.7تک گر گیا تھا۔ اب بھی یہاں شدید سردی پڑتی ہے اور جنوری میں درجہ حرارت منفی 60سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ اور دریائوں کا پانی نیم منجمد ہوکر رہ جاتا ہے۔ یہاں آئے ہوئے جاپانی سیاح نے ان تمام حقائق اور خطرات کو نظر انداز کرتے ہوئے دریائے اومیاکون میں چھلانگ لگا ہی دی۔ موقع کی تصویر اس علاقے کی سیاحت کا اہتمام کرنے والے ادارے ’’رشیئن ا سٹالٹورز نے کیا ہے۔ جو بالعموم دور دراز علاقوں کے سیر کیلئے سیاحوں کو لیجاتا ہے۔ جسوقت جاپانی سیاح نے یخ بستہ پانی میں چھلانگ لگائی اس وقت اس کے جسم میں باریک لباس پہن رکھا تھا۔ جو بالعموم لوگ سوتے وقت یا گھر میں کام کرتے وقت پہن لیتے ہیں۔ اس موقع پر جو وڈیو تیار ہوئی ہے وہ لوگوں کو جہاں حیران کررہی ہے وہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے انتہائی مضحکہ خیز بھی ہے۔ وڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ ایک شخص وین سے نکلتا ہے اور پانی میں چھلانگ لگادیتا ہے۔ وہ اوپر ہی اوپر تیراکی نہیں کرتا بلکہ پانی کے اندر کافی نیچے تک جاتا ہے ۔ تکنیکی اعتبار سے ماہرین کا خیال ہے کہ پانی کی سطح جتنی ٹھنڈی ہوتی ہے گہرائی میں جانے سے پانی گرم اور نیم گرم محسوس ہوتا ہے ۔ بہرحال یہ جاپانی سیاح جیسے ہی پانی سے باہر نکلا اسکے ساتھی اور رفقائے سفر نے بڑا تولیہ دیکر جسم پر لپیٹ لینے کو کہا اورپھر وہ وین میں جا بیٹھا۔جغرافیائی طور پر یہ روسی سائبیریا کا حصہ ہے۔