Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصل آباد: جب ایس ایچ او کے کمرے سے منشیات برآمد ہونے پر تھانہ سیل کر دیا گیا

پولیس نے منشیات کے نمونے کیمیکل تجزیے اور فرانزک کے لیے لیبارٹری بھیج دیے۔ (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے جس میں رات کے دو بجے پولیس نے ایک تھانے پر ریڈ کر کے ایس ایچ او سمیت دیگر پولیس اہلکاروں سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہونے پر نہ صرف ملزمان کو گرفتار کر لیا بلکہ تھانے کو بھی سیل کر دیا ہے۔
فیصل آباد شہر کے تھانہ فیکٹری ایریا میں درج ایف آئی آر میں اس واقعے کی تفصیلات کچھ یوں بیان کی گئی ہیں کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات تھانہ فیکٹری ایریا کے ایس ایچ او عطاالرحمن کو اطلاع ملی کہ تھانہ سمن آباد پولیس نے دو نامعلوم منشیات فروشوں کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا اور ان کی منشیات رکھ لی ہے۔
ان اطلاعات پر تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے سمن آباد تھانے پر چھاپہ مارا تو ایس ایچ او امتیاز احمد کے کمرے کی الماری سے لگ بھگ ایک کلو افیون برآمد ہوئی۔
اس کے بعد پورے تھانے کی تلاشی لی گئی تو سب انسپکٹر محمد طیب، کانسٹیبل شاہد شوکت اور ڈرائیور محمد اختر کے کمروں میں سے مجموعی طور پر چار کلو افیون اور دو کلو چرس برآمد ہوئی۔
جس کے بعد چھاپہ مار پولیس نے مقدمہ درج کر لیا اور منشیات کے نمونے کیمیکل تجزیے اور فرانزک کے لیے فرانزک سائنس لیبارٹری بھیج دیے۔
واقعے کے پس پردہ حقائق:
فیصل آباد پولیس کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ اس ریڈ سے کئی گھنٹے پہلے ان واقعات کی شروعات ایک اور جگہ سے ہوئی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ’اینٹی نارکوٹکس فورس نے کچھ گھنٹے قبل جھنگ روڑ سے ایک پولیس کانسٹیبل سہیل احمد کو ایک ریڈ کے دوران گرفتار کیا جو منشیات بیچ رہا تھا۔ ان کے قبضے سے منشیات ملی اور ابتدائی تفتیش میں ہی اس نے بتا دیا کہ ایک پورا نیٹ ورک کام کر رہا ہے اور تھانہ سمن آباد کے ایس ایچ او کے کمرے میں ابھی بھی منشیات موجود ہے۔ جس کے بعد سسٹم حرکت میں آیا۔‘

ترجمان فیصل آباد پولیس کے مطابق رات کو تھانے کو اس لیے بند کر دیا گیا تھا کیونکہ اس وقت انتظامی طور پر اس کو چلانا ممکن نہیں تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس پس پردہ کہانی کے مزید حقائق بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سارا معاملہ اے این حکام سٹی پولیس آفیسر صاحبزادہ بلال عمر کے علم میں لے کر آئے جس کے بعد اس تھانے پر ریڈ کا منصوبہ بنایا گیا۔ اس کے بعد تھانے کی نگرانی کی گئی اور رات دو بجے اقبال ٹاون ڈویژن کے ایس پی عابد ظفر نے اس ریڈ کو لیڈ کیا اور تھانہ فیکٹری ایریا کی نفری کو لے کر سمن آباد تھانے کو گھر لیا اور پھر تلاشی لی گئی تو تمام تر معلومات درست ثابت ہوئیں۔ جس کے بعد ملوث اہلکاروں کو گرفتار کر کے تھانے کو تالا لگا دیا گیا۔‘
اپنی نوعیت کے اس عجیب واقعے میں یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ کہ ایک تھانے کی حدود میں دوسرے تھانے کی پولیس نے نہ صرف سٹیشن ہاؤس آفیسر پر ایف آر درج کی بلکہ اپنی حدود سے باہر تھانے کو تالہ بھی لگا دیا۔
ترجمان فیصل آباد پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رات کو تھانے کو اس لیے بند کر دیا گیا تھا کیونکہ اس وقت انتظامی طور پر اس کو چلانا ممکن نہیں تھا۔ ’اور بھی کئی تکنیکی وجوہات تھیں۔ جبکہ دن میں ابتدائی تفتیش مکمل ہونے کے بعد تھانے کو کھول دیا گیا اور نئے ایس ایچ او کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔ سی پی فیصل آباد قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ اس لیے بغیر کسی تاخیر کے قانون حرکت میں آیا۔‘

 

شیئر: