Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ٹیم کی فتح کی کنجی،فاسٹ بولر محمد عامر کی حاضر دماغی

 
 روس ٹیلر آوٹ ہو کر سوچتے رہے کہ ٹیکنالوجی انہیں دھوکہ دے گئی،عامر کی گیند بلے کو چھوتی ہوئی ٹانگوں سے گزر کر سرفراز کے گلوز میں گئی
لندن: کرکٹ مبصرین نے پاکستان اور نیو زی لینڈ کے درمیان تیسرے اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ میں فاسٹ بولر محمد عامر کی حاضر دماغی کو ٹیم کی فتح کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے جنہوں نے کیوی بیٹسمین روس ٹیلر کے خلاف ایسا ریویو لیا جس کی کسی کو توقع نہیں تھی اور عامر کے مطالبے پر کپتان سرفراز احمد بھی یہ سمجھے کہ عامر ٹیلر کے خلاف فیلڈنگ میں رکاوٹ بننے کا ریویو لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب میزبان ٹیم اور روس ٹیلر میچ کا پانسہ پلٹنے کے لئے پرتول چکے تھے۔یوں تو ہر فارمیٹ کی کرکٹ ہی " موقع" کے عنصر سے جڑی ہے، مگر جوں جوں کھیل کا دورانیہ کم ہوتا جاتا ہے، قسمت کا عنصر بڑھتا جاتا ہے۔ ٹیسٹ میں غلطیوں کی گنجائش زیادہ ہوتی ہے، ون ڈے میں خاصی کم اور ٹی ٹوئنٹی میں نہ ہونے کے برابر۔پاکستانی ٹیم نے اپنی اننگز کے آخری 5اوورز میں 60 رنز بنائے جبکہ نیوزی لینڈ کو آخری 5وورز میں 72 رنز کی ضرورت تھی جس سے وہ میچ بھی جیت سکتا تھا، سیریز بھی اور نمبر ون رینکنگ بھی برقرار رہتی۔16ویں اوور کے آغاز تک میچ مکمل طور پہ پاکستان کی گرفت میں آ چکا تھا۔ نیوزی لینڈ کے تمام بڑے بیٹسمین آوٹ ہو چکے تھے ۔کریز پر روس ٹیلر موجود تھے جو بنیادی طور پہ ایک دھیمے مزاج کے ٹیسٹ بیٹسمین ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی میچ کے ایسے مرحلے میں، جہاں مطلوبہ رن ریٹ 15سے بھی تجاوز کر چکا ہو، انہیں بھیجنا ہی حماقت ہے۔رومان رئیس نے انہیں پہلی گیند کرائی، گیند میں کوئی تکنیکی غلطی نہیں تھی، اسے زیادہ سے زیادہ آن سائیڈ کی فیلڈ سے کھیل کر ایک سنگل لیا جا سکتا تھا لیکن روس ٹیلر کریز سے باہر نکلے، گیند کی لائن میں آئے اور بنا کسی مشقت کے چھکا لگا دیا۔ یہ کیوی اننگز کا سب سے خوبصورت چھکا تھا۔ آخری5 اوورز میںان کی ٹیم کو 72 رنز چاہیے تھے۔ اس اوور میں 17رنز بن گئے۔ اگلے اوور میں روس ٹیلر نے پھر ایک چھکا لگا دیا ۔ ایسا لگنے لگا کہ شاید اب پاکستانی ٹیم میچ میں واپس نہیں آ پائے گی لیکن پھر میچ میں ایسا لمحہ آیا جب گراونڈ میں موجود کسی کھلاڑی، امپائر اور یہاں تک کہ کسی تماشائی کو یہ پتا ہی نہیں چلا کہ ہوا کیا ہے۔ عامر کی گیند پرٹیلر نے قدموں کا استعمال کیا لیکن گیند ان کی ٹانگوں کے درمیان سے گزر کر سرفراز کے گلوز میں گئی، سرفراز نے انہیں رن آوٹ کرنے کیلئے دوسرے اینڈ پرتھرو پھینکی مگر نشانہ ٹھیک نہیں تھا۔اس موقع پر محمد عامر نے سرفراز سے ریویو لینے کو کہا۔ سرفراز یہ سمجھے کہ عامر ٹیلر کے خلاف "فیلڈنگ میں رکاوٹ" کا ریویو لے رہے ہیں، امپائرز بھی یہی سمجھے لیکن پھر اس لمحے کے ویڈیو دیکھنے کےلئے ٹیکنالوجی کی مدد لی گئی یوںمعلوم ہوا کہ وہ گیند روس ٹیلر کے بلے کو چھو کر سرفراز کے گلوز میں گئی تھی جبکہ سرفراز نے کوئی اپیل ہی نہیں کی تھی۔ سرفراز ہی کیا، کسی بھی فیلڈر نے اپیل نہیں کی تھی۔ یہاں تک کہ انہوںنے ریویو بھی کسی اور گمان میں لیا تھا۔ محمدعامر کی حاضر دماغی کے نتیجے میںریویو پر آﺅٹ ہونے والے ٹیلر پویلین کی جانب جاتے ہوئے سرفراز سے گفتگو میں مصر رہے کہ گیند نے ان کے بلے کو چھوا تک نہیں تھا اور آج ٹیکنالوجی انہیں دھوکہ دے گئی مگر حقیقت وہی تھی جو بڑی ا سکرین پر سب کو نظر آگئی۔ محمد عامر سے زیادہ اس بات کا ادراک کسے ہو سکتا تھا کہ جب 2016 کے دورہ آسٹریلیا میں دو بار اسٹیون اسمتھ ان کی گیندوں پہ کیچ آوٹ ہوئے تو گراونڈ میں شور ہی اتنا تھا کہ نہ انہوں نے اپیل کی نہ ہی سرفراز نے اور میچ کے بعد ا سمتھ نے بتایا کہ وہ دونوں مرتبہ آوٹ تھے مگر پاکستان نے اپیل ہی نہیں کی لیکن نیوزی لینڈ کیخلاف اس میچ میں محمد عامر کی حاضر دماغی نے نہ صرف ٹیم کوسیریز میں فتح دلوائی بلکہ نمبر ون پوزیشن پر بھی لا کھڑا کیا اور وطن واپسی کا سفر خوشگوار رکھنے کی وجہ بھی فراہم کردی۔

شیئر: