لکھنؤ- - - - - ایک جانب اناؤ کی ممبر پارلیمنٹ اور ہمیشہ اپنے متنازعہ بیان سے سرخیوں میں رہنے والے ساکشی مہاراج یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ کاس گنج فساد کے پیچھے کانگریس کا ہاتھ ہے اس نے اس کی تیاری بہت پہلے سے کرلی تھی لیکن دوسری جانب کانگریسیوں نے منھ پر پٹی باندھ کر دن بھر کے لیے بھوک ہڑتال کی اور اس فساد کی ساری ذمہ داری یوگی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ اب انھیں مستعفی ہوجانا چاہیے کیوں کہ کاس گنج میں گزشتہ چار دنوں سے فرقہ وارانہ فساد جاری ہے اور وزیراعلیٰ مشرقی یوپی کا دورہ کررہے ہیں ان کے نزدیک کاس گنج کا واقعہ کوئی معنی نہیں رکھتا ہے ، ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری ویریندر مدان نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ وزیراعلیٰ یوگی بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں ، انھوں نے آج تک ریاست میں بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے سلسلے میں کوئی کام نہیں کیا وہ صرف تحفظ گائے ان کے لئے چارہ کا بندوبست کرنے اور اجودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کے پرو پیگنڈے کے علاوہ کوئی دوسرا کام نہیں کررہے۔