Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میڈیکل انشورنس

یکم فروری جمعرات2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذرقارئین ہے۔

کوآپریٹو میڈیکل انشورنس قانون کی نئی مشترکہ دستاویز کی منظوری دیکر وزارت صحت نے غریب مریضوں کوعلاج معالجے کے بھاری بل کی مصیبت سے نجات دلادی۔ بعض لوگ لاعلاج امراض میں مبتلا ہیں اور انہیں بسا اوقات فوری طبی امداد درکار ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں میڈیکل انشورنس نہ ہونے کی صورت میں ان کی کمر ٹوٹ جاتی ہے۔
میڈیکل انشورنس کی نئی دستاویز میں صارفین کو مزید سہولتیں دی گئی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ دانتوں کے امراض اور چھالے کا علاج بھی کراسکیں گے۔ دانتو ںکی صفائی بھی انشورنس میں شامل ہوگی۔ بچوں کو تنفس کی سوزش کا علاج بھی انشورنس کے تحت مہیا ہوگا۔ قوت سماعت کی معذوری کے پیشگی معائنے کی سہولت بھی میسر ہوگی۔ تمام بچوں کو دل کی پیدائشی تکلیف کے علاج کی آسانی بھی حاصل ہوجائیگی۔
وزارت صحت کا یہ اقدام بھی قابل تعریف ہے کہ اس نے مشترکہ میڈیکل انشورنس دستاویز میں حد سے زیادہ مٹاپے کے علاج کے لئے آپریشن کو بھی انشورنس کا حصہ بنادیا۔شدید قسم کے ذہنی امراض کا علاج، عام ذہنی امراض کا علاج اور اسپتال میں الگ تھلگ علاج کی سہولتیں بھی میڈیکل انشورنس میں شامل کردی گئیں۔2برس تک شیرخوار کے دودھ کے اخراجات بھی انشورنس اسکیم کا حصہ بنادیئے گئے ۔ یہ سہولت مقررہ ضوابط کے تحت ہوگی۔
مذکورہ دستاویز او راس سے متعلقہ ضمیمے یکم جولائی 2018ءسے نافذ العمل ہونگے تاہم اس امر کی ضرورت سے انکار ممکن نہیں کہ متعلقہ اداروںکو میڈیکل انشورنس مارکیٹ کی کارکردگی کو کنٹرول کرنا ہوگا۔ فرضی انشورنس کے خاتمے کیلئے خصوصی تدابیر کرنا ہونگی۔انشورنس کرانے والوں کو کوآپریٹو میڈیکل انشورنس قانون کے بموجب جملہ حقوق دلانا ہونگے۔ آجر کو اپنے تمام کارکنان اور انکے اہل خانہ پر مشتمل مشترکہ میڈیکل انشورنس دستاویز جاری کرانے کا پابند بنانا ہوگا۔ اس سلسلے میں ٹال مٹول اور حیلے بہانے سے آجرو ںکو روکنا پڑیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: