Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاس گنج فسادات کی سازش میں شریک پولیس کانسٹیبل معطل

    لکھنؤ- - - - -یہاں 26 جنوری کو ہونیوالے خطرناک فرقہ وارانہ فساد کے سلسلے میں حکومت نے پہلی بار محکمہ پولیس کی غیر ذمہ داری کا احساس کیا اور اس نے2 کانسٹیبلوں کو معطل کردیا۔  ترنگا یاترا نکالنے کی جو سازش شرپسندوں نے کی تھی اس میں کاس گنج پولیس برابر کی شریک تھی ، اسی لیے ضلع مجسٹریٹ نے سب سے پہلے یہ بیان دیا تھا کہ جب ترنگا یاترا نکالنے کی مجھ سے اجازت مانگی گئی تھی تو میں نے فوراً انکار کردیا تھا اور انکی درخواست مسترد کرتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ افسران کو ہدایت دی تھی کہ اس سخت نظر رکھی جائے کہ کوئی شخص اس کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکے لیکن ایسا نہیں ہوا اور کاس گنج آگ اور خون میں نہا گیا۔سماج وادی پارٹی کی مقامی یونٹ نے ان دونوں کانسٹیبلوں کی معطلی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ضلع کپتان اور دوسرے افسران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے نیز ان افراد کی نشان دہی کرکے جیل میں ڈالنے کی بات کہی  جنھوںنے مسلم محلوں میںجاکر اشتعال انگیز نعرے بازی کی اور فساد برپا کیا۔

شیئر: