بدھ 7 فروری 2018کو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ “ کا اداریہ
2روز قبل عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے جو یمن میں انسانی زبوں حالی کی بابت بیان دیا ہے وہ نہ صرف یہ کہ ابلاغی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے بلکہ اس سے یمن کے عسکری اور انسانی تغیرات پر بھی روشنی پڑتی ہے۔ترکی المالکی نے دنیا بھر کے لوگوں کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ انہوں نے جو کچھ بتایا اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران یمن میں تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے کس حد تک آگے بڑھا ہوا ہے۔ ترکی المالکی نے رائے عامہ کو یہ بھی بتا دیا ہے کہ ملاﺅں کا نظام حوثی باغیوں کو بحر احمر اور باب مندب آبنائے میں عالمی جہاز رانی کو ہدف بنانے کےلئے ”قادر “ساخت کے میزائل فراہم کررہا ہے۔ ترکی المالکی کے اس بیان نے پوری دنیا کے سامنے ملاﺅں کے نظام کو ننگا کردیا۔اس تناظر میں ایران پر مزید پابندیاں لگانے کے مطالبات میں اضافہ ہوگیا۔ المالکی نے اپنے بیان میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ حوثی باغیو ںکو بیلسٹک میزائل فراہم کرکے ایران عالمی تجارت اور جہاز رانی کو جو خطرات لاحق کررہا ہے اب خطرناک صورتحال کا احساس و ادراک عالمی سطح پر پڑنے لگا ہے۔
ترکی المالکی کے بیان سے جہاں ایک جانب ایرانی نظام کی تخریبی سرگرمیوں کا پول کھلا ہے وہیں المالکی نے سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد کی انسانیت نواز سرگرمیوں او راس حوالے سے اپنے انسانی فرض کی ادائیگی کو بھی اجاگر کیا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بری، بحری اور فضائی راستوں سے امدادی سامان مسلسل پہنچایا جارہا ہے۔ ایک طرف حوثی باغی ہیں جو امدادی سامان لوٹ کر بازاروں میں فروخت کررہے ہیں اور حقداروں کو امدادی سامان سے استفادے سے محروم کرنے پر بضد ہیں اور دوسری جانب عرب اتحادی ہیں جو ہر طرح کی آزمائش کے باوجود اپنا انسانی فرض ادا کرنے لگے ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭