ریاض.... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے واضح کیا ہے کہ جنادریہ میلہ اقوام عالم کی تہذیبوں سے سعودی تہذیب و تمدن کو جوڑنے والا روشن نشان بن چکا ہے۔ وہ جنادریہ 32میں شریک مہمانوں سے قصر یمامہ میں ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کررہے تھے۔ شاہ سلمان نے معزز مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنادریہ میلہ سعودی ثقافت اور اسکے تاریخی ورثے کو عملی جامہ پہنا رہا ہے۔ یہ ہماری اس رغبت کا عملی اظہار ہے کہ ہم دنیا بھر کی ثقافتوں کے ساتھ تاثیر و تاثر کا رشتہ مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ جنادریہ میلہ مشترکہ انسانی بنیادوں پر اقوام عالم کے درمیان روا داری اور بقائے باہم کے حصول کا موثر ذریعہ ہے۔ شاہ سلمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جنادریہ 32میں اعزازی مہمان کے طور پر شریک دوست ملک ہندوستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے مجھے خوشی محسو س ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کی شناخت اور اقدار کی تشکیل میں ثقافتوں کی اہمیت کا ہمیں احساس و ادراک ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ثقافتوںمیں تنوع ناگزیر ہے۔ ہر ثقافت کے اپنے خواص ہوتے ہیں جنکا احترام واجب ہے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ ہر تہذیب کے مشترکہ انسانی عناصر اہمیت رکھتے ہیں۔ تہذیبوں کے درمیان تصادم کے تصور سے بالا ہر ثقافت کی انسانیت نوازی مسلم ہے۔ اقوام عالم کے درمیان تعلقات کے سلسلے میں ثقافتی پہلو بنیاد کے پتھر کاد رجہ رکھتا ہے۔ ہمیں عالمی امن و سلامتی کی خاطر اسے فروغ دیناہوگا۔شہزادہ ترکی الفیصل نے جنادریہ میلے میں اعزازیافتہ شخصیات کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ریاض کے گورنر تھے تب سے دین اور ملک و قوم کی خدمت کرنے والوں کو نواز رہے ہیں۔جنادریہ کے مہمانوںکی ترجمانی کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے سربراہ مولانا ڈاکٹر حافظ محمد حافظ طاہر اشرفی نے شاندار استقبال اورفیاضانہ میزبانی پر خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ پوری مسلم دنیا اس بات کی شاہد ہے کہ آپ حرمین شریفین اور انکے زائرین کی خدمت کےلئے جملہ وسائل وقف کئے ہوئے ہیں۔ امہ کے مسائل کے حل اور عالمی امن و سلامتی کی خاطر آپ کی خدمات اور مساعی جمیلہ پر جنادریہ میں شریک تمام دانشور آپ کو سلام پیش کرتے ہیں۔