Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ایس ایل 3: کھلاڑیوں پر عقابی نظر، فکسنگ کی سزاوں پر بریفنگ

 
دبئی: پی ایس ایل تھری میں شامل تمام ٹیموں کو میچ یا اسپاٹ فکسنگ کے ساتھ ساتھ ہر طرح کی کرپشن سے بچنے کا کہا گیا ہے۔ دوسرے ایڈیشن میں فکسنگ تنازع سامنے آیا تھا،جس کے باعث کئی کھلاڑیوں نے اپنا کیرئیر داو پر لگا دیا اور کئی ایک کا کیرئیر ختم ہی ہو گیا۔ اس سال اس بابت سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔دبئی میں کھلاڑیوں کو اینٹی کرپشن لیکچرز بھی دئیے گئے ہیں، ہر ٹیم کا الگ سیشن ہوا جس میں ان کے تمام آفیشلز بھی موجود تھے۔پی سی بی اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم اور جی ایم لیگل سلمان نصیر نے کھلاڑیوں کو مشکوک عناصر سے دور رہنے ، فکسنگ کے نقصانات اور سزاوں پر بریفنگ دی گئی۔ کراچی کنگز، پشاور زلمی،اسلام آباد یونائٹیڈ، کوئٹہ گلیڈی ایٹرزاور ملتان سلطانز کا قیام ایک ہی ہوٹل میں ہے جبکہ لاہور قلندرز الگ ہوٹل میں رہ رہی ہے۔ ہوٹل فلورز پر مالکان کو جانے کی اجازت نہیں۔پی سی بی آفیشلز بھی کام کی نوعیت بتا کر اجازت ملنے پر جا سکتے ہیں۔ کھلاڑیوں سے ملاقات کانفرنس روم میں ہوتی ہے، اگر کسی کا مہمان ملاقات کیلئے آئے تو اجازت لینے کے بعد لابی میں ملاقات کی جا سکتی ہے۔اکتوبر میں سری لنکا سے سیریز کے دوران پاکستانی ٹیم کا قیام جس ہوٹل میں تھا اب پی ایس ایل کی 5 فرنچائزز وہیں ٹھہری ہیں، سابقہ ہوٹل کے مقابلے میں یہ خاصا بہتر اور زیادہ رش بھی نہیں ہوتا۔ گزشتہ برس جس ہوٹل میں ٹیمیں رہیں وہاں ہر وقت لابی ہوٹل کے مہمانوں سے بھری رہتی تھی۔ دبئی آمد کے بعد ہوٹل میں قائم خصوصی ڈیسک سے کھلاڑیوں اور ٹیم آفیشلز کو موبائل سمز بھی دی گئیں جس کا تمام تر ریکارڈ رکھا جائے گا۔ہر ٹیم کے ساتھ ایک، ایک اینٹیگریٹی آفیسر تعینات ہے جو سب پر نظر رکھے گا، اس کےلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے اشتہار دے کر ماہرین کا تقرر کیا ہے۔ لاہور قلندرز کی ٹیم چونکہ الگ ہوٹل میں ہے لہذا اس کے ساتھ 2 انٹیگریٹی آفیسرز موجود ہیں۔ یہ تمام اہلکار کھلاڑیوں پر عقاب کی نظر رکھیں گے اور مشکوک عناصر سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں گے۔

شیئر: