ممبئی: بچی کا باپ کی آنکھوں کے سامنے اغوا
ممبئی.... ہندوستان کے اس کمرشل حب میں آئے دن کچھ ایسے وقاعات ہوتے ہیں کہ آدمی حیران رہ جاتا ہے۔ بڑوں اور بچوں کا اغوا کسی بھی بہت مصروف اور بڑے شہروں کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہوتی مگر جب سب کچھ دیدہ دلیر قسم کے مجرم دن دہاڑے اور سب کے سامنے کریں تو حیرانی ضرور ہوتی ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاں ایک بچی کے ساتھ پیش آیا جسے اغوا کار نے اس کے باپ کی دکان سے باہر نکلتے وقت بڑے اطمینان سے اغوا کرلیا۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ ملزم پہلے بچی اور اس کے باپ کے درمیان کھڑا ہوا اور پھر بڑی چابکدستی سے بچی کو گود میں اٹھایا او رچلتا بنا۔ لوگوں کے شور مچانے سے گرفتاری عمل میں آئی۔ لوگوں نے کچھ دور تک ملزم کا تعاقب کیا اور اسی دوران پولیس بھی حرکت میں آگئی جس نے 28سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔ بچی کا نام شیریں فاطمہ بتایا جاتا ہے اور اسکی عمر صرف 2سال ہے۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ انہیں حیرانی اس بات پر تھی کہ بچی کے اغوا جیسا سنگین جرم کرنے کے باوجود مجرم کی چال ڈھال میں کوئی فرق نہیں آیا۔ جس رفتار سے وہ چل رہا تھا اسی رفتار سے وہ آہستہ آہستہ آگے بڑھتا رہا اور بچی کو بھی گود میں لئے رہا۔ خفیہ کیمروں کی فوٹیج سے اندازہ ہوتا ہے کہ بچی نے بیحد سوچ سمجھ کر فٹ پاتھ پر قدم رکھا اور اچھل کر اغوا کار کی جانب بڑھی جس نے اسے گو د میں اٹھالیا اور لیکر فرار ہونے کا فیصلہ کیا۔شیریں کے باپ کا کہناہے کہ وہ اپنی دکان میں مصروف تھا اور بچی دکان کے باہر نکل گئی تھی شاید اسی لمحے اس سے غفلت سرزد ہوئی اور بچی کا اغوا ہوگیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے خیال میں اغوا کے وقت بچی کھیل رہی تھی پولیس نے اس بچی کے اغواکو جتنی تیزی سے ناکام بنایا ہے وہ ممبئی پولیس کیلئے ایک ’’کارنامہ‘‘ ہی کہا جائیگا کیونکہ بالعموم اغوا ہونے والے بچے بڑی مشکل اور کافی وقت کے بعد بازیاب ہو پاتے ہیں۔اغوا کی کوشش کرنے والے کا نام سندیپ پاراب بتایا گیا ہے۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ملزم کے خلاف کس قانونی دفعہ کے تحت کارروائی کی جائیگی۔